ٹرمپ کی یوکرین کو سٹر بموں کی فراہمی کی مخالفت، جوبائیڈن پر تنقید

واشنگٹن:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو سٹر ہتھیاروں کی فراہمی کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہاکہ امریکی صدر جو بائیڈن کو یوکرین کو سٹر گولہ بارود فراہم کر کے ہمیں تیسری جنگ عظیم کے طرف نہیں دھکیلنا چاہئے۔ سابق صدر کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کو سٹرہتھیاروں کی فراہمی کے خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ٹرمپ آئندہ سال امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی مہم چلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر کو جنگ کو روکنے اور ایک نااہل انتظامیہ کی وجہ سے ہونے والی خوفناک موت اور تباہی کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ٹرمپ نے کہا کہ اگر سٹر گولہ بارود کی ترسیل امریکا میں روایتی جنگی سازوسامان کی کمی کی وجہ سے تھی تو یہ اسے فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس کا یقینی طور پر مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنے آخری ذخیرے کو ایسی صورتحال میں یوکرین نہیں بھیجنا چاہئے جہاں بدعنوان جو بائیڈن کے مطابق ہمارے اپنے اسلحہ خانے کو خطرناک حد تک کم کردیا گیا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیٹو کے بہت سے رکن ممالک یوکرین کو سٹر گولہ بارود فراہم کرنے کے امریکی فیصلے سے متفق نہیں ہیں، لیکن یہ اتحاد کی صفوں میں تقسیم کا باعث نہیں بنتا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیئف کو سٹر گولہ بارود فراہم کرنا ایک عارضی اقدام ہو گا جب تک کہ روایتی گولہ بارود کی پیداوار میں اضافہ نہ ہو جائے اور اس کے ذخیرے کو دوبارہ بھر دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ مہینے پہلے ہم نے گولہ بارود کی پیداوار میں سنجیدگی سے اضافہ کرنا شروع کیا اور ایک بار جب اس کی مقدار مطلوبہ سطح تک پہنچ گئی۔ یوکرین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سٹر گولہ بارود کی فراہمی کی ضرورت نہیں ہوگی۔ امریکا نے روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد پہلی بار یوکرین کو سٹر بم فراہم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں