یورپ میں گرمی کی شدید لہر برقرار، بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ

برسلز:براعظم یورپ اس سال شدید گرمی کی لہر کا انتظار کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس شدید گرمی میں بڑی تعداد میں لوگوں کی اموات کا خدشہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ماہرین نے کہا کہ اس سال یورپ کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک بڑھ جائے گا۔ اس قدر شدید درجہ حرارت کے خدشات کی وجہ سے ایک سے زیادہ یورپی ملکوں نے اپنی عوام کو ابھی سے خطرات پر متنبہ کر دیا ہے۔یہ واننگز ایک تحقیق کے انکشاف کے چند دن بعد سامنے آئی ہیں۔ اس تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یورپ کو گذشتہ سال شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں 61 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس سال گرمی کی لہر گذشتہ برس سے بھی تیز ہو گی اور گذشتہ سال کے مقابلے میں ہلاکتیں بھی زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔اٹلی میں حکام کے مطابق درجہ حرارت 48.8 ڈگری تک جانے کا خطرہ ہے۔ یہ ایک غیر معمولی درجہ حرارت ہو گا۔ دیگر یورپی ملکوں میں بھی درجہ حرارت 40 سنٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے۔کئی یورپی ملکوں میں حکام نے پہلے ہی ریڈ الرٹ جاری کر دیے ۔ شمالی اٹلی میں شدید گرمی سے 40 سال کے ایک شخص کی موت کی خبر بھی آگئی ہے۔برطانیہ اور یورپ کے مقامی میڈیا نے بھی انتباہات جاری کیے ہیں اور خطرے کا اظہار کیا ہے کہ گرمی کی لہروں کا سامنا کرنے والوں کو بہت سنگین بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں