اسلام آباد :وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سائفر جیسی سیکرٹ دستاویز پبلک کرنے پر پی ٹی آئی چیئرمین پر آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے اور ان کی گرفتاری کا امکان ہے، حکومت اپنی مدت کی تاریخ سے ایک دو روز قبل تحلیل کر دی جائے گی۔ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ جب ہم کہتے تھے کہ ان کا بیانیہ فراڈ ہے اس وقت تنقید کی جاتی تھی ، اب ان کے اپنے ہی ساتھی بول رہے ہیں ، ملک کے موجودہ حالات بھی پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہیں ،انکی پارٹی کے ورکر اور لیڈر عمران خان کی غلطیوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جتنے بھی اعمال کئے ہیں اپنی زندگی میں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں،عوام کو جھوٹ سوشل میڈیا کے زریعے گھونٹ کر پلایا گیا،نوجوان نسل اس سے متاثر ہوئی ابھی اسکا نشہ نہیں اترا،نو مئی کا دن اسی کا تسلسل تھا۔خواجہ آصف نے کہا کہ میرا سوال ہے چیرمین پی ٹی آئی عدالتوں میں آگیا ہے ،قانون کا سامنا بھی کرے گا قانون کے مطابق اسے سزا یا جزا بھی ملے گی،جن لوگوں نے اسکو دو ہزار گیارہ بارہ سے لیکر دو ہزار اٹھارہ تک سرپرستی کی انکو بھی اختساب ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے ساتھ تجربہ کیا تھا کہ نواز شریف قابل قبول نہیں،نوازشریف کی ثابت قدمی سیاست میں مثال بن گئی ہے،آج چیئرمین پی ٹی آئی کو عدلت میں پیش ہونے سے استثنی دے دیا گیا ہے،نواز شریف کو تو کسی نے استثنی نہیں دیا،نواز شریف نے دو سو پیشیاں بھگتی ۔وزیر دفاع نے کہا کہ نواز شریف ایک ایک ضمانت کے لئے چکر لگانے پڑتے تھے جبکہ اسکو بارہ بارہ ضمانتیں دیں جاتیں ہیں،اورسب سے بڑی عدالت میں جج صاحب بیٹھ کر محبت کا اظہار کررہے ہوتے ہیں،انصاف اور اپنے عہدوں کا ہی بھر رکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ سائفر ایک سکریٹ ڈاکومنٹ ہے،اسکو افشاں کرنا سیکرسی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے اور اسکی سزا کتاب کے اندر درج ہیں،اگر کل ملٹری کورٹ میں کیس چلتے ہیں تو پی ٹی آئی دور میں عدلیہ کو نظر نہیں آرہا تھا،25 لوگوں کو سزائیں ہوئیں سزائے موت بھی ہوئی اس وقت ہماری عدالتوں پتا نہیں لگا تھا؟اب کہتے ہیں ہم نوٹس لینگے،آج ٹارگٹ ان چیزوں کا پی ٹی آئی یا لیڈر ہے تو انکو قانون اور آئین یاد انی شروع ہوگی ہے۔