بھوآنہ(ملک علی حیدر)کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی پی ٹی سی ایل ایکسچینج بھوت بنگلہ کا منظر پیش کرنے لگی انٹرنیٹ سمیت دیگر سروسز میں آئے روز خلل معمول بن گیا تفصیلات کے مطابق بھوآنہ میں 90 کی دہائی کے اوائل میں مہنگی اور جدید ٹیلی فون ایکسچینج تعمیر ہوئی جو اپنی مثال آپ تھی سروسز بھی مناسب تھیں مگر جب سے حکمرانوں نے یہ قومی اثاثہ اتصالات کمپنی کو کوڑیوں کے داموں فروخت کیا تب سے اب تک یہ زوال پذیر ہی ہے حال ہی میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کی گئیں جو اول تو بہت مہنگے پیکجز اوپر سے مہینہ بھر میں اکثر خراب اور شکایات کے باوجود اس کو درست نہ کیا جاسکا چار سو سے زائد ٹیلی فون کنکشن جن میں سرکاری دفاتر عدالتیں شامل ہیں کو بلا تعطل سروسز کی فراہمی ممکن نہ رہی ستم ظریفی ہے بار بار شکایت درج کروانے کے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا جب کہ بل ہر ماہ باقاعدگی سے موصول ہوتے ہیں پی ٹی سی ایل صارفین نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ یا تو ہمیں بلا تعطل سروسز مہیا کی جائیں یا پھر ہمیں بل نہ بھیجے جائیں بغیر سروسز استعمال کئے ہم مسلسل بل ادا کررہے ہیں ٹیلی فون ایکسچینج کی عمارت کو دیکھ کر لگتا ہے یہاں انسانوں کی بجائے بھوتوں نے ڈیرے لگائے ہوئے ہیں کبھی یہ شاندار اور پرشکوہ عمارت ہوا کرتی مگر محکمہ کی عدم توجہی نے سروسز کی طرح عمارت کو بھی آسیب زدہ بنا دیا ہے صارفین کی اکثریت نے انہی مسائل کے سبب پرائیویٹ کمپنی کے انٹرنیٹ کو استعمال کرنے پر ترجیح دی اور اس نیٹ ورک کر منتقل ہورہے ہیں.