اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کہا کرتے تھے کہ ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، لیکن اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرانے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔ قومی اسمبلی سے الوداعی خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرادی کو کہا ایسے فیصلے کریں جس سے میری اور مریم نواز کی کی سیاست آسان ہو، مگر ایسا لگتا ہے اگلے30 سال بھی ایسا ہی چلے گا جیسا پچھلے 30 سال چلتا رہا۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ہر بچے کی خواہش ہوتی ہے اہنیبڑوں کی ترجیحات پر پورا اتریں، اپنے بڑوں کی لیگسی کو آگے لیکر چلا، کوشش تھی ایسا کام نہ کریں جس سے غیر جمہوری قوتوں کا فائدہ پہنچے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عدم اعتماد کے زریعے تاریخ رقم کی اور وزیر اعظم کو گھر بھیجا، تاریخ فیصلہ کری گی کہ جمہوریت کی مضبوطی کی کوشش میں ہم کامیاب ہوئے یا نہیں، حکومت میں آئے تو ایسی اپوزیشن ملی جس کو نہ آئین ، قانون اور جمہوریت کا فکر نہیں تھی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ایسی اپوزیشن ملی جس نے جناح ہاس اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے، ایسے اقدامات کے بعد ریاست کی رٹ کو بحال رکھنے کیلئے اقدام اٹھانے پڑے، بدقسمتی سے انہوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چارٹر اور ڈیموکریسی وقت کی ضرورت ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل جانا مکافات عمل ہے۔