اسلام آباد:وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آج رات صدر مملکت کو اسمبلی تحلیل کی سفارش بھیج دوں گا۔ آج ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آ چکا ہے،ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی دعائیں کرنے والوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 ماہ کسی سیاسی مخالف کو جیل بھجوانا تو دور ناجائز تنگ بھی نہیں کیا،موجودہ حکومت میں کسی کے خلاف نیب کیسز نہیں بنائے۔میری زندگی کا سب سے زیادہ مشکل امتحان یہ 16 ماہ تھے،میں نے اتنا بڑا امتحان 38 سالہ سیاسی سفر میں نہیں دیکھا۔ انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا دور ظلم اور زیادتی کا فاشٹ دور تھا۔دھرنے اور لانگ مارچ کی باتیں ہو رہی ہوں تو کون سرمایہ کاری کرے گا؟۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج عمران خان کو سزا ملی ہے تو ہمیں اس کی خوشی نہیں ہوئی،یہ قطعا مٹھائی بانٹنے اور کھانے کی بات نہیں ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا،سیلاب کے دوران چاروں صوبوں نے دن رات محنت کی۔ سیلاب متاثرین میں بی آئی ایس پی کے ذریعے 80 ارب تقسیم کئے گئے۔ انکا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی نے ہم پر 11 اپریل 2022 کو اعتماد کیا تھا،مدت پوری ہونے پر اللہ تعالی کا شکرادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 16 ماہ کوشش کی کہ مشکل صورتحال کو بہتر بنایا جائے،گزشتہ حکومت کی غفلت سے داخلی اور خارجہ محاذ پر پاکستان کا نقصان ہوا۔ شہباز شریف نے 9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو فوج اور اس کے سپہ سالار کیخلاف سازش ہوئی،اگر 9 مئی کی سازش کامیاب ہو جاتی تو ملک کی بھیانک صورتحال ہوتی۔