اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے صدرِمملکت کی ٹویٹ کی روشنی میں عدالتِ عظمی سے فوری رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے مسودوں پر صدرِمملکت کے دستخطوں کے معاملے میں پاکستان تحریک انصاف نے صدرِمملکت کی چشم کشا ٹویٹ کی روشنی میں عدالتِ عظمی سے فوری رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ آئین و قانون، شہریوں کے بنیادی حقوق اور جمہوریتِ و پارلیمان کی بقا و سلامتی کیلئے خوف و خدشات سے اوپر اٹھ کر مقف اختیار کرنے پر صدرِمملکت سے اظہارِتشکر کرتے ہیں، قومی و عدالتی سطح پر صدرِمملکت کے مقف کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خدا گواہ ہے میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیوں کہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، میں نے اپنے عملے سے کہا وہ بغیر دستخط شدہ بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس کر دیں تاکہ انہیں غیر موثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عملے سے کئی بار تصدیق کی کہ آیا بغیر دستخط شدہ بل واپس بھیجے جا چکے ہیں؟ جس پر مجھے یقین دلایا گیا کہ بل واپس بھیج دیئے، تاہم مجھے آج پتا چلا ہے کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا، جیسا کہ اللہ سب جانتا ہے، وہ مجھے معاف کر دے گا لیکن میں ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس وجہ سے متاثر ہوں گے۔
بتاتے چلیں گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ صدر مملکت عارف علوی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دئیے ہیں،صدر مملکت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پر بھی دستخط کر دئیے، پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت میں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بل منظور ہونے کے بعد توثیق کیلئے صدر مملکت کو بھیجے تھے، دونوں بلوں پر اب عارف علوی نے دستخط کر دئیے ہیں، صدر کے دستخط کے بعد آرمی ایکٹ ترمیمی بل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل قانون بن گئے۔