(خالد فاروق وٹو تحصیل رپورٹر منچن آباد)دریائے ستلج ھیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کا لیول 1988 میں آنے والے سیلاب کے نشان تک پہنچ گیا ھے اور سطح مزید بلند ھو رہی ھے۔
ہیڈسلیمانکی سے سیلابی پانی 1لاکھ67ہزار کیوسک سےتجاوز کرچکا ھے اور سیلاب نے گردونواح کی بستیوں، آبادیوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا ھے۔تحصیل منچن آباد میں سیلاب سے ہزاروں افراد متاثر ھو چکے ہیں۔کروڑوں روپے مالیت کی فصلیں زیر آب ہوچکی ہیں۔ہزاروں افراد بےگھر ہو کر بے سرو سامانی کی حالت میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ سیلابی صورت حال میں سرکاری سطح پر ریسکیو 1122 کا کردار قابل ستائش ھے جن کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا مزید انتظامیہ کی جانب سے گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول میکلوڈ گنج میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ھے جبکہ متعدد ایریاز میں یہ سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔ دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی کوئی ناگہانی آفتیں آتی ہیں تو وہاں کی حکومتیں متاثرین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن تحصیل منچن آباد کے سیلاب متاثرین جو ایک ماہ سے اس آزمائش میں مبتلا ہیں سرکاری طور پر تاحال کسی بھی امدادی پیکج کااعلان نہیں کیا گیا۔پنجاب حکومت فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے خصوصی امداد کا اعلان کرے۔