اسلام آباد:بجلی 5 روپے 40 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں منظوری دی۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن کے الیکڑک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔مختلف علاقوں میں بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا ہے۔کچھ علاقوں میں واپڈ کے دفاتر کے باہر بھی احتجاج کیا گیا۔
عوام کا کہنا ہے کہ عوام بھاری بجلی کے بلات ادا کریں یا بچوں کا پیٹ پالیں یہ کہاں کا انصاف ہے لاکھوں روپے کمانے والوں کو بجلی مفت جبکہ خسارے کا بوجھ غریب عوام پر ڈالا جا رہا ہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔عوام نے اپیل کی ہے کہ حکمرانوں سے بھرپور اپیل کی ہے کہ وہ عوام کے حال پر ترس کھائیں اور بجلی یونٹ کی قیمتوں میں کمی لائیں۔
دوسری جانب نگران وفاقی حکومت نے بجلی کی فروخت، تقسیم اور ٹیرف کا موجودہ نظام ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کی ملکیت میں دینے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھیجنے کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی کے یکساں ٹیرف ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق سکھر اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی سندھ کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کوئٹہ الیکٹرک کمپنی بلوچستان کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پشاور اور ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنی کے پی کے کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور،گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان الیکٹرک سپلائی کی ملکیت پنجاب کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،دستیاویز کے مطابق بجلی چوری، عدم وصولیوں قومی خزانہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہا۔ بجلی کے ریٹ اور سبسڈی کی ذمہ داری صوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔