بھارت کا خلائی مشن چندریان 3 چاند پر اتر گیا

نئی دہلی :بھارت کا خلائی مشن چندریان 3 چاند پر اتر گیا۔ بھارت چاند پر پہنچنے والا چوتھا ملک بن گیا۔ بھارت چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ امریکا ، روس اور چین چاند کو تسخیر کر چکے۔چندریان 3 کا خلائی مشن 14 جولائی کو شروع ہوا۔ خلائی مشن 40 روز بعد منزل مقصود پر پہنچا۔
ماہرین پہلے ہی خیال کر رہے تھے کہ چندریان۔3 کی چاند پر سافٹ لینڈنگ اس مرتبہ کامیاب رہے گی کیونکہ بھارتی خلائی تحقیقی ادارے (اسرو)نے سن 2019 میں چندریان۔2 کی ناکامی سے کافی کچھ سیکھا ہے۔ بھارتی حکومت نے اس کی لینڈنگ کو براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسکول طلبہ کو اس تاریخی موقع کا گواہ بننے کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے،بہت سے لوگوں نے پہلے سے ہی کامیابی کے امید کے ساتھ اس کا زوردار جشن منانے کی تیاریاں کیں، بھارت نے چندریان سوم راکٹ کو کامیابی سے لانچ کیا تھا۔


ملک کے مختلف شہروں میں اس کی لینڈنگ کو دکھانے کے لیے عوامی مقامات اور اسکولوں میں بڑے پردے کا انتظام کیا گیا ۔سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ لینڈنگ سے قبل کے آخری 20منٹ سب سے اہم ہوتے ہیں۔ اسی دورا ن اس مشن کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہوتا ہے۔ چندریان۔ 3 کو 75 ملین ڈالر سے کچھ کم بجٹ کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ اسے 14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا۔


وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے نجی خلائی لانچوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی پالیسیوں کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا یہ لانچ ملک کا پہلا بڑا مشن ہے۔ بھارت خلائی لانچ کے مارکیٹ میں اپنی کمپنیوں کے لیے پانچ گنا حصہ بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، جو سن 2020 کے دو فیصد سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ بھارت نے سن 2008 میں پہلی بار تحقیقات کے لیے چاند کے مدار میں اپنا مشن بھیجا تھا۔پھر سن 2014 میں یہ پہلا ایسا ایشیائی ملک بن گیا، جس نے مریخ کے گرد مدار میں سیٹلائٹ کو لانچ کیا۔ اس کے تین برس بعد اس کی خلائی ایجنسی نے ایک ہی مشن میں 104 سیٹلائٹ کو لانچ کیے۔ موجودہ مشن کی طرح ہی بھارت نے سن 2019 میں اسی طرح کے ایک مشن کی کوشش کی تھی اور چندرایان-2 راکٹ کے ساتھ وکرم نامی ایک رور بھی چاند پر پہنچانے کی کوشش کی۔ تاہم چاند پر لینڈنگ کی کوشش کے دوران یہ رور گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں