بھاری بلز پر ہنگامی اجلاس: نگران وزیراعظم کی عوام کو ریلیف دینے کی ہدایت

اسلام آباد:نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں اور بلوں پر ہنگامی اجلاس ہوا، انوار الحق کاکڑ نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے اقدامات کی ہدایت کردی۔حکام وزارت بجلی نے اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئیکہا بجلی کے ٹیرف کا تعین نیپرا کرتا ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی بجلی کی قیمتوں میں فرق پڑتا ہے، درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی۔پاور ڈویڑن کے مطابق آئندہ برس میں 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا فرق 400 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر لاگو ہوا، 63.5 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 31.6 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔حکام پاور ڈویڑن کے مطابق صرف 4.9 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، ڈومیسٹک صارفین کے لئے اوسطاً ٹیرف میں 3.82 روپے کا اضافہ ہوا، دیگر کیٹیگریز میں آنے والے صارفین کے لئے 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔پاورڈویڑن نے بریفنگ میں بتایا جولائی 2022ء میں زیادہ سے زیادہ بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023ء میں 33.89 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں