ہمارے خون گہرے سرخ رنگ کا ہوتا ہے مگر پھر بھی جِلد کے نیچے رگیں سبز یا نیلی نظر آتی ہیں۔رگیں بنیادی طور پر خون کی شریانوں کی ہی ایک قسم ہوتی ہیں۔زیادہ تر رگیں جسم کے ٹشوز سے آکسیجن سے خالی خون کو واپس دل تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں۔
یعنی ان کا کام خون سے متعلق ہے تو پھر بھی وہ سبز کیوں نظر آتی ہیں؟کچھ افراد کے ہاتھوں کی رگیں بہت زیادہ ابھری ہوئی کیوں ہوتی ہیں؟
اس کے جواب سے پہلے یہ جان لیں کہ جسم میں 3 اقسام کی رگیں ہوتی ہیں، deep veins، pulmonary veins اور superficial veins۔
ان میں سے superficial veins وہ رگیں ہوتی ہیں جو ہمیں ہاتھوں یا جسم کے دیگر حصوں میں نظر آتی ہیں۔اب جہاں تک ان کی رنگت سبز نظر آنے کی بات ہے تو اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔وہ وجہ رنگوں کی ویو لینتھ میں چھپی ہوئی ہے۔ویو لینتھ سے مراد وہ روشنی ہے جو ہماری آنکھیں دیکھتی ہیں اور اس کے مطابق رنگوں کو شناخت کرتی ہیں۔
سرخ رنگ کی ویو لینتھ سب سے طویل ہوتی ہے مگر اس میں توانائی کی مقدار سب سے کم ہوتی ہے۔تو رگوں کا رنگ سبز یا نیلا نظر آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ جِلد اور ٹشوز کی تہوں کے نیچے ہوتی ہیں۔جِلد اور ٹشوز سرخ رنگ کی ویو لینتھ کو زیادہ جذب کرتے ہیں مگر ہماری آنکھوں میں زیادہ توانائی والی ویو لینتھ پہنچتی ہیں جس کے باعث رگیں سبز یا نیلے رنگ کی نظر آتی ہیں۔اگر آپ کی جِلد ہلکے رنگ(جیسے سفید)کی ہے تو پھر نیلی یا سبز رگیں نظر آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔اگر جِلد کی رنگت گہری ہو تو پھر رگوں کا رنگ دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔