واشنگٹن: امریکی سیاسی جماعت ڈیمو کریٹک پارٹی کے سینیٹر کرس وان ہولن نے اس تاثر کو بالکل غلط قرار دیا کہ امریکا پاکستانی سیاست میں مداخلت کا باعث بن رہا ہے۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار ڈیموکریٹک سینیٹر کرس وین ہولن نے واشنگٹن میں پاکستانی ڈاکٹرز کی تنظیم کی ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔امریکی سینیٹر نے کہا کہ طویل مدت سے صدر جوبائیڈن کے ساتھ میرا گہرا تعلق قائم ہے اور میں اس وقت کی وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہوں اور پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان میں پولیٹیکل انجینیئرنگ نہیں کی گئی۔سینیٹر کرس وین ہولن نے مزید کہا کہ یہ پاکستانی عوام کا اختیار اور ان کی مرضی ہے کہ وہ کس قیادت کا انتخاب کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں۔امریکی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی دلچسپی پاکستان سمیت کسی بھی جمہوری ملک کی حکومت سے انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ ہونے کو یقینی بنانے میں ہے۔سینیٹر کرس وین ہولن نے کہا کہ امریکی حکومت اس وقت پاکستان کے ساتھ انتہائی مضبوط دو طرفہ تعلقات کی خواہاں ہے جس کی ایک مثال پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کرنا ہے۔امریکی سینیٹر نے پاکستان کو ا?ئی ایم ایف سے قرضے کی فراہمی پر دعویٰ کیا کہ امریکا نے اس بات کو یقینی بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا جس پر آئی ایم ایف پاکستان کے لیے ہنگامی معاشی ریلیف کے ساتھ آگے آیا۔سینیٹر کرس وین نے اس امید کا بھی کا اظہار کیا کہ امریکا کے پاکستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات دنیا بھر میں استحکام اور سلامتی کا ضامن ہوگا۔