رباط:مراکش میں خوفناک زلزلے کے بعد قیامت صغریٰ کے مناظر ہیں اور ہر طرف ملبے کے ڈھیر تباہی کی داستانیں سنا رہے ہیں جب کہ ریسکیو ا?پریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے، قدرتی آفت میں اب تک 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 1200 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مراکش میں تباہ کن زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی، جس سے عمارتیں لرز اٹھیں اور سیکڑوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ حکام کے مطابق علاقے کی تاریخی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار سے زائد جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، زخمیوں کی تعداد بھی 1200 تک پہنچ گئی۔زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں، تاہم مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بجلی بند ہونے کی وجہ سے علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، جس کے باعث خوفزدہ شہریوں نے رات کھلیمقامات اورسڑکوں پرگزاری۔امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق شدید زلزلہ مراکش کے پہاڑی علاقے اٹلس میں آیا، جس کامرکز مراکش کے جنوب مغرب میں 75 کلومیٹر دور تھا۔ زیر زمین گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی۔زلزلے کے بعد آفٹرشاکس کاسلسلہ تاحال جاری ہے۔دوسری جانب مراکش کے ہمسایہ ملک الجیریا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔