کراچی:کم عمر شادی جیسے سماجی مسائل پر مبنی متنازع ڈراما سیریل ‘مائی ری’ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اداکارہ اور ماڈل صحیفہ جبار خٹک نے کہا کہ بولی وڈ فلموں کی کہانی اب پاکستانی ڈراموں میں دکھائی جارہی ہیں، نہیں معلوم اس کا کس کو قصوروار ٹھہرایا جائے۔’مائی ری’ میں عینا آصف نے کم عمر بیوی جب کہ ثمر عباس نے ان کے شوہر کا کردارادا کیا ہے اور دونوں کی حقیقی عمر بھی 15 سال تک ہے۔ڈرامے کے ذریعے سماج میں کم عمری کی شادی کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی جا رہی ہے اور دکھایا جا رہا ہے کہ نابالغ بچوں کی شادیاں کس طرح ان کی زندگیاں تباہ کر دیتی ہیں۔اگرچہ ڈرامے میں پہلے ہی عینا آصف اور ثمر عباس کی شادی کو دکھایا جا چکا ہے اور دونوں کو نوجوان جوڑے کی صورت میں رومانوی انداز میں بھی دکھایا جا چکا ہے۔تاہم ڈرامے کی 40 ویں قسط میں عینا آصف کو حمل سے دکھایا گیا تھا اور اب 43 ویں قسط میں ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش دکھائی گئی ہے۔ڈرامے میں عینا آصف نے عینی جب کہ ثمر عباس نے فخر کا کردار ادا کیا ہے اور دونوں کو انتہائی کم عمری میں نہ والد بنتے دکھایا گیا ہے۔ڈرامے پر سخت تنقید کرتے ہوئے ماڈل اور اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے لکھا کہ ‘میں نے پورا ڈراما تو نہیں دیکھا (اور دیکھنا بھی نہیں چاہتی) لیکن جو ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں جو بہت زیادہ متنازع ہیں۔انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ ‘ڈرامے میں کئی ایسی باتیں ہیں جو متنازع اور کسی بھی طرح درست نہیں ہیں، میں اکثر ایسے موضوعات پر کھل کر بات نہیں کرتی لیکن اس ڈرامے نے مجھے مجبور کیا ہے کہ میں اس پر بات کروں۔اداکارہ نے لکھا کہ اس ڈرامے میں کزن میرج کو نارمل سمجھا جارہا ہے، چونکہ لڑکے اور لڑکی نے اسکول یونیفارم پہنا ہوا ہے تو دونوں 18 سال سے کم عمر ہیں، میری سوشل میڈیا پر جو ویڈیو کلپس گردش کررہی ہیں وہ اسی بات کر شروع اور ختم ہورہی ہیں جن میں لڑکا اور لڑکی کہتے ہیں کہ ‘ہمارا بچپن، ہم چھوٹے، ہماری پڑھائی، ہماری زندگی، ہم سے ہمارا بچپن کیوں چھین رہے ہیں۔
