نیو یارک میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کو جج کی ڈانٹ ڈپٹ

نیویارک:امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف “ریئل اسٹیٹ انڈسٹری میں کئی لوگوں اور اداروں کو برسوں سے دھوکہ دینے ” کے الزام کے حوالے سے نیویارک میں جاری مقدمے سے متعلق “مقدمے پر پوسٹ جاری نہ کرنے” کا حکم جاری کیا۔”ٹرمپ مین ہٹن میں ریاستی سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوسرے دن بھی عدالت میں موجود تھے۔اس کیس کی صدارت کرنے والے جج آرتھر اینگورون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر عدالتی عملے کے بارے میں ان کی پوسٹ پر ٹرمپ کو ڈانٹا اور ان کے بارے میں” پوسٹ جاری نہ کرنے” کی ہدایت کی۔اینگورون نے کہا، “میرے عدالتی عملے کے کسی بھی رکن کے خلاف ذاتی حملے ناقابل قبول اور نامناسب ہیں اور میں انہیں برداشت نہیں کروں گا۔” انہوں نے خبردار کیا کہ وہ اس فیصلے کی مخالفت کرنے والوں پر سخت پابندیاں عائد کریں گے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اینگورون کے عملے کی ایک رکن نیویارک کے ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر کی گرل فرینڈ تھی اور کہا کہ “کتنی شرمناک بات ہے۔ اس مقدمے کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔”دسمبر کے وسط تک جاری رہنے کی توقع ہونے والیمقدمے کی سماعت کے نتیجے میں جج اینگورون،ٹرمپ کمپنیوں پر کتنا جرمانہ کیا جائے اور کیا ان کا نیویارک ریاست میں کاروبار کرنے کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے ” جیسے معاملات پر فیصلہ صادر کریں گے۔لیکن اس مقدمے میں سزائے قید دینے کا کوئی احتمال نہیں پایا جاتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں