نواز شریف احتساب عدالت میں پیش، توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت منظور

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہو گئے، جہاں ان کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت منظور کرلی گئی۔مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی عدالت آمد کے موقع پر پارٹی صدر شہباز شریف، لیگی رہنما اعظم نذیر تارڑ، مریم نواز، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق اور دیگر کے ساتھ کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔نواز شریف کی آمد پر کارکنوں کی بڑی تعداد اور لوگوں کے ہجوم کے باعث کمرہ عدالت کا دروازہ بند کردیا گیا۔ نواز شریف نے نشست پر کھڑے ہوکر اپنی حاضری لگوائی۔ اس موقع پر عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔حاضری کے بعد عدالت نے نواز شریف کو جانے کی اجازت دے دی، جس کے بعد سابق وزیراعظم اسلام آباد ہائی کورٹ روانہ ہو گئے۔ توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی پیشی کے بعد وکلا نے دلائل دینا شروع کردیے، جس پر عدالت نے نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دائمہ وارنٹ گرفتاری کالعدم قرار دے دیے۔دوران سماعت درخواست میں نواز شریف کی مستقبل میں حاضری سے استثنا دینے کی استدعا کی گئی، جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ فرد جرم کے لیے تو نواز شریف کو آنا ہی پڑے گا۔عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر نقول تقسیم کی جائیں گی۔ عدالت نے جائیداد ضبطگی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبر کو جائیداد ضبطگی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے۔اس مقع پر طارق فضل چوہدری نے بدنظمی پر عدالت سے معافی مانگ لی ، جس پر جج محمد بشیر نے جواب دیا کہ سیاسی لوگ آئیں تو مزا بھی آتا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔نواز شریف کی تین درخواستوں پر سماعت کے بعد عدالت نے انہیں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں نواز شریف کی قانونی ٹیم نے 10 لاکھ روپے کے مچلکے عدالت میں جمع کروا دیے۔ مچلکے طارق فضل چوہدری نے جمع کروائے۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی پیشی کے موقع پر عدالتوں کی سکیورٹی سخت کردی گئی تھی جب کہ احتساب عدالت میں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کمرہ خالی کروا کر تلاشی بھی لی۔سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل عدالت اور اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس اہل کاروں کو احاطہ عدالت اور اطراف میں تعینات کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گزشتہ شب کشمیر پوائنٹ میں اپنی رہائش گاہ پر قیام کیا۔ لیگی قائد کے گزشتہ رات مری پہنچنے پر پارٹی کارکنوں کی جانب سے استقبال کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں