اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے سفیروں کودوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، دونوں وزرائے خارجہ نے موجودہ تنا کو کم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اورایران کے درمیان سفارتی تعلقات پھر سے بحال ہوچکے ہیں اور دونوں ممالک نے سفیروں کو دوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی گفتگو کے دوران سفیر واپس بھجوانے پر بات چیت ہوئی، سفیر بھجوانے سے متعلق تاریخ جلد طے کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان سے ٹیلی فونک گفتگو میں قریبی برادرانہ تعلقات اور تعاون بڑھانے پر زور دیا، نگراں وزیرخارجہ نے کہا کہ علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام تعاون کی بنیاد پر ہونا چاہیئے، انسداد دہشت گردی پرتعاون اورقریبی رابطہ کاری کو مضبوط کیا جانا چاہیئے۔
معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ روز نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایران کے ساتھ تناختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب بھی دیا گیا، ہم نہیں چاہتے ایران کے ساتھ تعلقات خراب ہوں۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان صورتحال کشیدہ ہونے پر پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، پاکستان نے فیصلہ کیا کہ ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلا رہے ہیں، ایران اور پاکستان کے درمیان سفارتی دوروں کو روکا جا رہا ہے، پاکستان سے ایرانی سفیر کو بھی واپس اپنے ملک جانے کا کہا ہے، پاکستان نے ایران کے اعلی سطح کے تمام دورے بھی ملتوی کر دئیے، ایران کے ساتھ آئندہ چند دنوں میں ہونے والی ملاقاتیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔