سپریم کورٹ:عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

اسلام آباد :سپریم کورٹ میں 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر کری گئی۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔ درخواست علی خان نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔
8 فروری کے انتخابات کے نتیجے میں حکومت بننے کے عمل کو روکا جائے۔ عدلیہ کی زیر نگرانی 30 روز میں نئے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے۔ دھاندلی ،الیکشن فراڈ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کے احکامات دئیے جائیں۔ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں کے حتمی نتائج روک دیئے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 56 اور این اے 53 راولپنڈی کا حتمی نتیجہ روکا ہے، این اے 60 جہلم اور این اے 69 منڈی بہاالدین میں حتمی نتائج روک دیئے گئے، این اے57 اوراین اے 52 کا حتمی تنیجہ بھی روکا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے این اے 126 اور این اے 27 لاہور کے حتمی نتائج روک دیئے ہیں، این اے 87 خوشاب کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا گیا ہے، این اے 58 چکوال اور این اے 71 سیالکوٹ کا حتمی نتائج بھی روک دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 51 راولپنڈی اور این اے 117 لاہور کے حتمی نتائج بھی روکے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ الیشکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 22 حلقوں کا نتیجہ روک دیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 4 اٹک، پی پی 7 اور پی پی 6 مری کا حتمی نیتجہ روکا گیا، پی پی 22 چکوال، پی پی 49 سیالکوٹ اور پی پی 14 راولپنڈی کے حتمی نتائج بھی روکے گئے ہیں، پی پی 15 اور پی پی 17 راولپنڈی کا نتیجہ بھی روک دیا گیا ہے، پی پی 12 اور پی پی 53 بھی ان حلقوں میں شامل ہین جن کا حتمی نیتجہ الیکشن کمیشن نے روکا ہے، اس کے علاوہ پی پی 121 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پی پی 279 لیہ کا حتمی نتائج بھی رک چکا ہے، الیکشن کمیشن نے پی پی 133 کا حتمی نتائج جاری کرنے سے روک دیا ہے، اس کے علاوہ پی پی 283 لیہ، پی پی 164 لاہور اور پی پی 46 سیالکوٹ کے نتائج روک دیئے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں