ٹانگوں میں چیونٹیاں سی کیوں رینگتی ہیں؟ احتیاط اور علاج

کراچی:کیا آپ کو کبھی رات کے وقت اپنے ہاتھ، پیر یا کسی اور حصے کے سْن ہونے کا احساس ہوا ہے؟ جو تھوڑا ہلانے جلانے پر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اچانک کئی سوئیاں ایک ساتھ چبھوئی جارہی ہوں یا پھر چیونٹیوں کا ایک قافلہ اس مخصوص حصے پر رینگ رہا ہو۔طب اور سائنس کی دنیا میں اس کیفیت کو پیریستھیزیا کا نام دیا گیا ہے جسم کا وہ عضو جو سْن ہوگیا ہو ہلانے جلانے پر اچانک تیز سوئی چبھنے جیسا احساس پیدا کرتا ہے جو کبھی کبھار بہت تکلیف دہ بھی ہوتا ہے۔اس کیفیت میں ٹانگوں میں بے چینی سی ہونے لگتی ہے اور ساتھ ہی ان میں خارش بھی ہونے لگتی ہے، ٹانگوں میں درد اور ٹانگوں کے پٹھوں میں کھچاوٹ، ٹانگوں کو حرکت دینے سے یہ علامات وقتی طور پر دور ہوجاتی ہیں لیکن کچھ دیر بعد دوبارہ لوٹ آتی ہیں۔اس بیماری کو بے چین ٹانگوں کی بیماری یا ‘پیریستھیزیا’ کہا جاتا ہے اور کسی بھی عمر کے لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ یہ علامات رات کو سونے کے علاوہ اکثر پرسکون حالت میں بھی ظاہر ہوجاتی ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرایسی علامات مستقل ظاہر ہوں تو یہ ایک تشویشناک بات ہے کیونکہ یہ گردوں کے فیل ہونے، ذیابیطس اور اعصابی کمزوری کی جانب اشارہ ہے۔علاوہ ازیں سخت مشقت، پیدل لمبا سفر کرنا، مردانہ و زنانہ پوشیدہ امراض وغیرہ، کمی خون جسمانی کمزوری شدید گردوں کی خرابی، ذیابیطس اور اعصابی کمزوری، خون کی شریانوں کا سکڑاؤ، خون کی روانی متاثر ہونے اور کمی خون سے ایسی بیماری کا شکار لوگ دل کے امراض کا جلد شکار ہو سکتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ‘ریسٹ لیس لیگ سینڈروم یعنی بے آرام ٹانگوں کے مرض میں مبتلا خواتین میں دل کے دورے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں جبکہ مردوں میں پھیپھڑوں اور مدافعتی نظام کی کمزوری واقع ہوسکتی ہے۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بیماری کی ایک وجہ آئرن کی کمی بھی ہے جبکہ دیگر وٹامن منرلز جیسے پوٹاشیم اور میگنیشیم کم ہونے سے بھی اس طرح کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ان کے مطابق جو لوگ تیزابیت کم کرنے والی ادویات کااستعمال کرتے ہیں ان کے جسم میں آئرن جذب نہیں ہوتا جس کی وجہ سے آئرن کی کمی ہونے لگتی ہے۔ادویات استعمال کرنے کے بجائے اپنے جسم میں تیزابیت کم کرنے کے لئے چائے، کافی اور سگریٹ چھوڑ دیں۔ اس بیماری کی ایک وجہ دوران خون کی خرابی بھی ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ ایسی ہلکی پھلکی ورزشیں یا حرکات کی جائیں جن سے شریانوں میں خون کی روانی چلتی رہے۔اگر آپ بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو کام کے دوران تھوڑی دیر کھڑے ہوجائیں اور چلنے پھرنے کی عادت ڈالیں، اسی طرح ہلکی پھلکی ورزش اور سیر کی عادت اپنائیں۔روزمرہ کی مصروف زندگی میں ہمارا جسم بہت تھک جاتا ہے اور باوجود آرام کے بھی اک بے چینی سی رہتی ہے ٹانگوں میں کھچاؤ سا بن جاتا ہے اور نیند بھی سکون سے نہیں آتی۔کمر اور ٹانگوں کے درد سے نجات کیلئے پچاس گرام ہلدی اور پانچ گرام کچور ملا یں اور صبح و شام چھوٹا چمچ چائے والا دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔اس بیماری میں انسان بے چینی اور بے سکونی کے باعث اپنی ٹانگیں بار بار ہلانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ یہ بسا اوقات اتنی شدت اختیار کر لیتا ہے کہ روز مرہ کے معمولات میں بھی دشواری آنے لگتی ہے۔ اس کی صحیح وجہ تو شاید ابھی بھی صیغہ راز میں ہے مگر جینیاتی عناصر، آئرن کی کمی، اعصابی کمزوری اور حمل کو اس کی وجہ اختراع میں لکھا جاتا ہے۔ تاہم یہ بیماری کسی مہلک اثرات کا باعث تو نہیں بنتی مگر بذات خود کسی وبال جان سے کم نہیں۔۔۔علامات :۔۔۔اس بیماری میں انسان اپنی ٹانگوں پر مختلف اقسام کی حساسیت محسوس کرنے لگتا ہے جیسا کہ درد کا احساس، کسی چیز کے چلنے یا خارش کا احساس اور جلنے کی کیفیات قابل ذکر ہیں۔ یہ احساسات انسان کو اپنی ٹانگ ہلانے پر مجبور کر دیتے ہیں جس سے ان میں کمی آجاتی ہے۔ یہ علامات آتی جاتی رہتی ہیں۔ عموما رات کے وقت یا آرام کر وقت انسان ان احساسات کا شکار ہو جاتا ہے جو حرکات کرنے سے کم محسوس ہونے لگتے ہیں۔ یہ بیماری عموما بچوں کو متاثر کرتی ہے اور عمر کے ساتھ ساتھ مزید سنگین ہوتی جاتی ہے۔۔۔علاج :۔۔۔ریسٹ لیس لیگ سنڈروم کی شدت ہر انسان میں مختلف ہو سکتی ہے۔ شدید طرز میں انسان ڈپریشن اور نیند کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔ یہ دونوں چیزیں انسان کی بے اختیار حرکات کے باعث پیدا ہوتی ہیں۔ بروقت علاج ان خطرناک مسائل سے نجات دلا سکتا ہے۔ دیگر وجوہات کو دیکھنے کے بعد اگر کسی میں اس بیماری کی تشخیص ہوتی ہے تو اس کے لئے علاج موجود ہیں۔ لہٰذا اپنے معالج سے رابطہ کریں اور فوراً علاج کرالیں تاکہ آگے مسائل پیدا نہ ہوں۔

کیٹاگری میں : صحت
اپنا تبصرہ بھیجیں