اگر ٹرمپ جیت گئے تو وہ ہماری حمایت چھوڑ سکتے ہیں: یوکرینی صدر

کیف:یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہیکہ وہ یوکرین میں جنگ کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات اور امریکہ میں آئندہ صدارتی انتخابات میں ممکنہ امیدواروں میں سے ایک کی کیف کے لیے امریکی حمایت پر فکر مند ہیں۔سی این این ٹیلی ویڑن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے زیلنسکی نے ٹرمپ پر تنقید کی کہ وہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت جاری نہیں رکھنا چاہتے۔یوکرینی صدر نے کہا کہ ان کے خیال میں ٹرمپ روسی رہنما ولادیمیر پوتن کی اپنے ملک کے خلاف جنگ کی اصل وجوہات کو نہیں سمجھتے۔زیلنسکی نے کہاکہ سابق امریکی صدر پوتن کو بھی نہیں جانتے تھے ، مجھیسمجھ نہیں آتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پوتن کی طرف کیسے ہو سکتے ہیں، یہ ایک ناقابل یقین چیز ہے۔یوکرینی رہنما نے کہا کہ ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ جاری رکھنے کے پوتن کے عزم کو کم سمجھا،میں جانتا ہوں کہ آپ ان سے ملے ہیں لیکن انہوں نے کبھی پوتن سے جنگ نہیں کی۔ امریکی فوج نے کبھی روسی فوج کا مقابلہ نہیں کیا ، مگر ہم حالت جنگ میں ہیں اور پوتن کو خوب سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پوٹن کبھی نہیں رکیں گے۔ٹرمپ کے منتخب ہونے کی صورت میں روس کی حمایت کرنے کے ممکنہ نتائج کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ ایسا قدم امریکی عوام کے مفادات کے خلاف ہو گا۔ٹرمپ نے پہلے یہ دلیل دی تھی کہ وہ یوکرین اور اسرائیل سمیت دیگر ممالک کو مفت امداد فراہم کرنے کے خلاف ہیں اور اگر انہیں مالی امداد دینا ہے تو یہ قرض کی شکل میں ہونی چاہیے۔زیلنسکی نے انہیں نومبر میں یوکرین آنے کی دعوت دی تاکہ ٹرمپ کی حمایت حاصل کی جا سکے لیکن ٹرمپ نے موجودہ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ اپنے مفاد کے تصادم کا حوالہ دیتے ہوئے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں