سیالکوٹ:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوج میں بغاوت کرانے کی کوشش کی گئی، اب کہتے ہیں مذاکرات کریں گے، اندرون خانہ جو بغاوت ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی۔سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک سال قبل تاریخی واقعہ ہوا، پہلی بار ایک سیاسی جماعت نے عدم اعتماد پر کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ پہلی بار ایک سیاسی جماعت نے جی ایچ کیو، میانوالی ایئر فیلڈ پر حملہ کیا، حملے کی شہادتیں ویڈیو کی صورت میں سامنے آئیں۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ وہ ایسا دن تھا جس میں ایک ریڈ لائن کراس کی گئی، نظریاتی اور سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس جماعت نے یہ منصوبہ پہلے بنایا، پاکستان کی سالمیت کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی۔خواجہ آصف نے کہا کہ کل انہوں نے 3 رکنی کمیٹی بنائی اور کہا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کریں گے، ان کو اب پتا چلا کہ سیاست میں مذاکرات ہونیچاہئیں، ہمیں تو پہلیکا پتا ہے، اب پارٹی ان لوگوں نے وکلا کے حوالے کردی، اب مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو زبان مولانا کے خلاف استعمال کی سب کو پتا ہے، اتنا تضاد کسی جماعت میں نہیں، 9 مئی سے متعلق قومی اسمبلی اجلاس بھی بلایا جائے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ کارکنان کو لاوارث کردیا گیا، ان سیقربانیاں تو مانگی گئیں، کوئی ایک ورکر بتادیں کہ جس کے پاس ان کے لیڈران گئے ہوں، آپ پچھلے 9 مئی سے آج کے 9 مئی تک ان کا حال دیکھ لیں۔