اسلام آباد:وزیراعظم محمدشہبازشریف نے 9 مئی کے واقعات کو ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا ہیکہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھا، 9 مئی کے واقعات کااصل مقصد جمہوریت کاخاتمہ ، آئین کی پامالی اور فرد واحد کی بادشاہت اور آمریت قائم کرنے کا مذموم منصوبہ تھا، سوچنے کی بات یہ ہے کہ ایک سال گزرنے کے باوجود 9 مئی کے مجرموں کو ابھی تک سزا نہیں مل سکی،ملک کے خلاف سازش کرنے والے مکروہ چہرے بے نقاب ہو گئے ہیں، پوری قوم کو یکسوئی اور اتحاد کے ساتھ یہ پیغام دیتے ہیں کہ اپنے شہدا، ہیروز اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھا۔اس دن دفاعی اداروں ، شہدا اور غازیوں کی یادگاروں پر حملے کئے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ریاست، افواج پاکستان اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے خلاف بغاوت تھی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ ہائوس کی عمارت میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ پوری قوم کو ہم یہ بتا سکیں کہ یہ ایوان قوم کی ملکیت ہے اور آپ کے حقوق کی ترجمانی کا مرکز ہے۔پارلیمنٹ کی عمارت سے پوری قوم کو یکسوئی اور اتحاد کے ساتھ یہ پیغام دینا چاہتیہیں کہ ہم اپنے شہدا، اپنے ہیروز اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے رہیں گے۔آج ہمیں اس بات کا عہد کرنا ہو گا کہ پاکستان کو مل کر بحرانوں سے نکال کر معاشی بہتری کے راستے پر گامزن کریں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ حملے کیوں کئے گئے ،مئی 2023 میں پی ڈی ایم کی حکومت پاکستان کو دیوالیہ ہونیسے بچانے کی سرتوڑ کوشش کررہی تھی، اگر ایک کٹھ پتلی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایانہ جاتا تو شاید یہ حملے نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ دوست اور برادر ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو خرابی کی انتہا تک پہنچادیاتھا اور پی ڈی ایم کی حکومت ان تعلقات کو بہتر کرنے کی دن رات کوشش کررہی تھی۔اسی لئے یہ حملیکئے گئیتھے کہ یہ تعلقات دوبارہ استوار نہ ہوں۔ اگر پی ڈی ایم کی حکومت خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی ، زیورات اور زمینوں کی خرید و فروخت اور کرپشن کی بھرمار کا نوٹس نہ لیتی تو 9مئی 2023 کو شاید یہ حملے نہ کئے جاتے۔ ، اگر پی ڈی ایم کی حکومت اگر 190 ملین پائونڈ کی جو بد ترین خیانت اور قومی جرم کا نوٹس نہ لیتی تو شائد یہ حملے نہ کئے جاتے۔اگر پی ڈی ایم کی حکومت اہم عہدوں پر میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کر دیتی تو شاید یہ حملے نہ ہو تے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر فارن فنڈنگ کیس کا نوٹس نہ لیتا اور سٹیٹ بینک کے پاس ناقابل تردید شواہد سے صرف نظر کر لیاجاتا تو شائد یہ حملے نہ ہوتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو نہ صرف ملک بلکہ ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ کوئی جمہوری اور آئین وقانون پر عمل پیرا ملک اپنے ہیروزاور شہداپر اس طرح کے رویے کو برداشت نہیں کر سکتا۔کیا امریکااور برطانیہ میں فسادیوں کو سزائیں نہیں دی گئیں۔