لاہور:ادرک کا استعمال ہماری ثقافت کا حصہ ہے اور صدیوں سے کھانوں کے ذائقوں اور ادویات میں اس کو شامل کرنا بیحد مفید ہے۔ادرک کی دو بنیادی اقسام خشک ادرک اور تازہ ادرک ہیں، تازہ ادرک بے مثال ذائقے کے لیے چائے، جوس یا لیمونیڈ کے ذائقے کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے جبکہ ادرک کو خشک حالت میں ” سونٹھ” کہا جاتا ہے اسے پیس کر پاؤڈر کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے استعمال، غذائیت اور صحت کے فوائد پر نظر ڈالی جائے تو دونوں اقسام کی الگ الگ خصوصیات ہیں۔ مذکورہ مضمون میں ان خصوصیات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔تازہ ادرک متلی، اپھارہ اور بدہضمی کو کم کرتے ہوئے ہاضمے کے عمل میں مدد کرتا ہے، تازہ ادرک گٹھیا کی علامات کو دور کرتا ہے، پٹھوں کے درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے چونکہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن سی سے بھرپور ہے اس لیے یہ مدافعتی نظام کو طاقت دیتا ہے۔اگرچہ خشک کرنے کا عمل کچھ غذائی اجزا کی معمولی کمی کا سبب بن سکتا ہے تاہم خشک ادرک بھی بہت سے فائدہ مند خصوصیات کو برقرار رکھے ہوئے ہوتا ہے۔ یہ اوسٹیو آرتھرائٹس جیسی سوزش کی مختلف حالتوں سے چھٹکارا دلانے میں معاون ہے۔ماہرین کے مطابق ادرک میں جنجرول ہوتا ہے، یہ ایک بائیو ایکٹو مادہ ہے جو متلی اور الٹی جیسی علامات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ مادہ سوجن جوڑوں کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ادرک میں شوگول بھی ہوتا ہے، جو کہ ینالجیسک اثر والا مادہ ہے جو کینسر اور دل کی بیماری کے خلاف بھی مدد کرتا ہے۔اگر آپ ایک ماہ تک روزانہ ادرک کا ایک ٹکڑا کھائیں گے تواس کے صحت کے لیے بہت سے فوائد ہیں۔ ایک بڑا ٹکڑا تقریباً 1.5 سینٹی میٹر ہو اسے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور اسے اپنی اسموتھی، چائے یا کسی بھی ایشیائی ڈش کے ساتھ ملائیں۔۔۔اس نسخے سے جسم میں ہونے والی سوزش میں تیزی سے کمی، متلی کا خاتمہ، پٹھوں کے درد اور کولیسٹرول میں کمی، آنتوں کی حرکت میں آسانی، قبض کی شکایت دور ہونے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوگا۔اس کے علاوہ خشک ادرک میں موجود مرتکز مرکبات انفیکشن سے لڑنے اور جسم میں نقصان دہ بیکٹیریاز کی افزائش کو روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔