رفح پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہو گی، ترجمان وائٹ ہائوس

واشنگٹن:وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن رفح میں کیمپ پر اسرائیلی حملے میں اموات کے بعد اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ العربیہ اردو کے مطابق جان کربی نے کہا کہ امریکا کا خیال ہے کہ رفح پر اسرائیل کا کوئی بھی بڑا زمینی حملہ بلا جواز ہے۔اسرائیلی حملے میں مارے جانے والوں کی جلی ہوئی نعشوں کی تعداد بارے سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ یہ ایسی چیز نہیں ہے جس پر ہم نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، لیکن رفح میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی پر اسرائیلی بمباری کے بعد امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا اسرائیل پر بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل پابندی کرنے، شہریوں پر اس کی کارروائیوں کے اثرات کو محدود کرنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے اطلاع ملتے ہی رفح میں حملے بارے گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیلی تحقیقات کے نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں