اسلام آباد:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعرات کے روز وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی اور صوبہ خیبر پختونخوا کے امور اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔گورنر نے حکومت کی کاروبار و سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک میں بڑھتی ہوئی بیرونی سرمایہ کاری پر وزیرِ اعظم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا کے مسائل اور ان کے پائیدار حل کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ملاقات میں وفاقی وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرفیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات کی ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے صوبے میں گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر بھی بات ہوئی ہے اور وزیراعظم سے کہاہے کہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ مزید کم کیاجائے۔ گورنرنے بتایا کہ فاٹا اور پاٹا کے ٹیکس کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم سے تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا۔فاٹا اورپاٹاکے ٹیکس کامسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھا جس پر وزیراعظم نے مجھے یقین دہانی کرائی ہے کہ فاٹا اورپاٹا کے عوام کے تحفظات کو دورکیاجائیگا۔ صوبے میں 34 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں جس میں 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں، یہ ہمارے صوبے کی ایجوکیشن ایمرجنسی کا حال ہے۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال 3 ارب روپے یونیورسٹیوں کیلئے رکھے گئے تھے جس میں سے ایک روپیہ بھی ریلیزنہیں ہوا۔ زیادہ تریونیورسٹیاں وفاق کے فنڈکی منتظر ہیں اور اس حوالے سے بھی وزیراعظم سے ملاقات میں بات ہوئی ہے۔ گورنرنے کہاکہ اسی طرح دیر موٹر وے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی جو کہ چترال تک بننی ہے۔وزیر اعظم سے سکھر اور ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹرنیشنل معیار کے مطابق ایئر پورٹ کی تعمیر کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ صوبے میں امن وامان کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ وزیراعظم سے نیٹ ہائیڈل پرافیٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔گورنرنے کہاکہ فاٹا کے انضمام کے بعد 100 ارب روپے سالانہ فنڈ دینے کا جووعدہ کیا گیاتھا اس حوالے سے بھی بات ہوئی۔ وزیراعظم سے کہا ہے کہ چشمہ رائٹ لفٹ کینال کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں، اس وقت پراپرٹی ٹیکس بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں پراپرٹی کاکاروبار صفرہوگیاہے۔وزیر ِاعظم کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمارے مسائل سنے،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ وزیراعظم سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 25 فیصدبڑھانے کی تجویز دی ہے جس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے صوبائی حکومت سے کہاکہ وفاقی حکومت کی طرز پر صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے۔