کہروڑ پکا (بیورو چیف ) 46سال پہلے 5جولائی جنرل ضیاء الحق نے پاکستان کی پہلی جمہوری حکومت آئین پر شب خون ماراامدااللہ عباسی + غلام عباس ایڈووکیٹ ۔ھم شہید ذوالفقار علی بھٹو، کارکنان اور تمام جمہوریت پسند عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ھیں جنہوں نے آمریت کا ڈٹ کر مقابلا کیا۔ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی لودھراں کےضلعی صدر امداد اللہ عباسی اور ضلعی جنرل سیکرٹری ملک غلام عباس گھاڑو ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق نے 11 سال آئین معطل کر کے ملک میں مارشل لا نافذ کیا۔ آمریت کے وہ 11 سال ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دور کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔
ملک میں تقسیم، نفرت اور انتہاپسندی کی ایسی بنیادیں رکھیں گئی جن سے پاکستان آج تک نہیں نکل سکا۔پاکستان جن سیاسی، معاشی، معاشرتی بیماریوں کو جھیل رہا ہے، اس کے تانے بانے ضیاء دور سے ملتے ہیں، ضیاءالحق نے پاکستان کی سیاسی، معاشرتی زندگی میں لسانیت و فرقہ واریت کی سوچ کا زہر گھولا۔ 45 سال پہلے ہونے والے اس آئینی اور جمہوری سانحہ کے اثرات ہمارا آج تک پیچھا کر رہے ہیں۔ انہوںں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی آئینی حکومت پر اگر شب خون نہ مارا جاتا تو آج پاکستان کا دنیا میں ایک الگ مقام ہوتا، عوامی حکومت کا غیر آئینی طور پر خاتمہ نہ ہوتا تو آج عوام کی تقدیر بدل چکی ہوتی۔
ہمیں نہیں بھولنا چاہئے کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام آئین اور جمہوریت میں ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی آج 5 جولائی کو جنرل ضیا کے ہاتھوں وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے پر یوم سیاہ منارہی ہے۔کیونکہ آج کے دن میڈیا کی آزادی سلب کرنے اور جمہور پسندوں کو جیلوں میں ڈالنے کا واقعہ ہوا اور جمہوریت کی خاطر پیپلز پارٹی کے جیالوں نے کوڑوں اور تختہ دار کو چوما۔ضیاء الحق نے جمہوریت اور وفاق پرست سیاسی جماعتوں پر زمین تنگ کر دی، شہید بھٹو کو سیاسی منظر سے ہٹانے کے لیے عدالتی قتل کا اسٹیج تیار کیا گیا، ضیاء نے پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کو جلا وطن ہونے پر مجبور کیاانہوں نے کہا کہ ھم آج کے دن یہ عہد کرتے ھیں کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کے افکار کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں جمہوریت کو مضبوط کرکے ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ضیاء اور اس کی غاصبانہ حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اور پاکستان کے عوام آج تک ڈکٹیٹر ضیاء کی سوچ اور باقیات سے نبرد آزما ہیں۔اور انشاء اللہ آخری فتح آئین جمہوریت اور عوام کی ھو گی۔