حکومت بچوں کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بناۓ نویدالحسن

میلسی (میاں صہیب) آج کے بچے کل کے روشن مستقبل حکومت بچوں کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بناۓ نویدالحسن بچوں کے تحفظ کیلئے، اس سے متعلقہ بجٹ میں اضافہ یقینی بنائے۔ موجودہ قوانین پر عملدرآمد کے لئے رولز بنائے جائیں اور وسائل مہیا کئیے جائیں۔ان خیالات چیرمین سید نوید الحسن قطبی ینگ مین سوسائٹی نے سالانہ میٹنگ میں کیا۔۔ انہوں نے کہا مقامی سماجی تنظیمیں مل کر کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہری اور دیہی سطح پر مختلف پروگرامز کے ذریعے بچوں کے حقوق کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔صادق علی مرزا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کم عمری کی شادی کی روک تھام کے لئے مؤثر قانون سازی کر ے۔ خلاف ورزی کی صورت میں سخت سزائیں تجویز کی جائیں۔
ابرار احمد انصاری نے کہا کہ گھریلو سطح پر 18سال سے کم عمر بچوں کو کسی بھی صورت کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ مفت اور لازمی تعلیم کے قانون پر عملدرآمد کیلئے وسائل فوری مہیا کئیے جائیں تاکہ ہر بچہ سکول میں داخل ہو اور اسے زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائے۔محمد عمران شہاب جنرل سیکرٹری انجمن بہبودی مریضان نے کہا کہ آج ہر تیسری دوکان۔ورکشاپ۔درزی۔ ہوٹل پیزا شاپ پر کم عمر کے بچے کام کر رہے ہیں جن کے ہاتھوں میں قلم ہونی چاہیے آج وہ وزنی کام کر رہے ہیں جن کے مستقبل کو تباہ کیا جا رہا ہے
قمر زمان خان سگو نے کہا کہ چائلڈ رائیٹس پروٹیکشن نیٹ ورک تنظیم گڈ تھنکرز آرگنائزیشن بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تمام سماجی اداروں کے ساتھ مل کر اجتماعی سوچ اور جذبہ سے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ترقی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی انہوں نے کہا کہ بچوں کو سکول میں داخلے کے لئے مقامی سکولوں کے ساتھ مل کر کردار ادا کریں گے۔میٹنگ میں میاں عبدالروف۔محمد احمد۔میاں صہیب طاہر۔تیمور بٹ اور قاضی محمد رمضان نے بھی شرکت کی.

اپنا تبصرہ بھیجیں