کسانوں کاشتکار طبقے کے لیے سولر اسکیم ضلع ڈی جی خان ضلع سہولت سے محروم

تونسہ شریف ( ڈسٹرکٹ رپورٹر) کسانوں کاشتکار طبقے کے لیے سولر اسکیم ضلع ڈی جی خان ضلع سہولت سے محروم پنجاب بھر میں صرف ضلع ڈیرہ غازی خان کے ساتھ سولر ٹیکنالوجی کی فراہمی پر یہ سوتیلا سلوک کیوں۔۔۔۔سردار عمر اصغر خان کھتران کورٹ کی طرف سے بارانی علاقہ ڈیکلیئرڈ ہونے کے باوجود پورے پنجاب میں صرف اس ضلع کے ساتھ یہ متعصبانہ رویہ کس لیے ہے؟پنجاب بھر میں نہروں کے جال بچھانے کے باوجود اس ضلع کی لاکھوں ایکڑ کو کسی نہر سے منسلک نہیں کیا جاسکا۔۔اور یہ سارا رقبہ بنجر پڑا ہوا ہےسردار عمر اصغر خان نے متعلقہ حکام سے اصلاحِ احوال کا مطالبہ کردیا، بہ صورت دیگر اس ضلع کی عوام بھرپور احتجاج کریں گے۔ حالیہ دنوں میں پنجاب حکومت نے تمام بارانی علاقوں کو سولر ٹیکنالوجی کی مد میں ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد ان بارانی علاقوں کے کسانوں کو سولر انرجی کے ذریعے زرعی آب پاشی کو آسان بنانا ہے تاکہ ملک کی تمام تر غیر آباد زرعی رقبہ جات سے ملکی زرِ مبادلہ حاصل کیا جاسکے اور کسان کی زندگی کا میعار بھی بہتر ہوسکے۔لیک. افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ لغاری، کھوسہ ، بزدار اور قیصرانی تمن داروں کے انتہائی قریبی سیاسی تعلق ہونے کے باوجود ضلع ڈیرہ غازی خان کو یکسر نظر انداز کردیا گیا۔جو ہمارے ساتھ ایک تعصب کے سوا اور کہے۔چاہیےکیوں کہ اس ضلع کی بارانی زمین کا رقبہ دیگر تمام اضلاع سے زیادہ ہے۔۔ان خیالات کا اظہار سابق ممبر ضلع کونسل اور امیدوار صوبائی اسمبلی جناب سرادر عمر اصغر خان کھتران نے ایک ملاقات میں کیا انہوں نے مزید فرمایا کہ ضلع ڈیرہ غازی خان کو پورے پنجاب سے الگ کردیا گیا گویا یہ اس ضلع کے عوام کا معاشی قتل ہے۔چاہیے تو یہ تھا کہ گزشتہ سیلاب میں آفت زدہ قرار دئیے جانے والے اس واحد ضلع کی تو سب سے پہلے اور سب سے زیادہ مدد کی جانی چاہیے تھی اور پھر چشمہ نہر کی ایک سال سے عدم دستیابی پر وہ علاقہ بھی غیر آباد ہوچکا ہے، ادارہ شماریات کے مطابق پنجاب بھر میں غربت و افلاس اسی ضلع میں سب سے زیادہ ہے۔۔اسی ضلع میں سب سے زیادہ آبادی کھیتی باڑی کے شعبے سے منسلک ہے اور اسی ضلع میں بے روزگاری کی شرح دیگر تمام اضلاع میں سب سے زیادہ ہے۔۔۔اس کے باوجود اس بڑے منصوبے میں اس ضلع کو محروم رکھنا سمجھ سے باہر ہے۔۔۔تمام سیاسی اور سماجی قد آور شخصیات کو اس مسئلے پر آواز بلند کرنی چاہیے اور اپنے سیاسی اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے اس منصوبے میں ڈیرہ غازی خان کو بھی شامل کرانا چاہیے۔حیرت ہے کہ ڈی جی خان کی تمام تر این جی اوز اور انسانی حقوق کی علم بردار تنظیمیں اور کسان کے حقوق کی آواز بکند کرتی آوازیں خاموش کیوں ہیں؟
سرادر عمر اصغر خان کھتران نے حکام بالا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے ضلع ڈیرہ غازی خان کو بھی سولر انرجی کے اس بڑے منصوبے کے ساتھ منسلک کیا جائے بہ صورت دیگر ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں