زرعی شعبہ ہماری اقتصادی ترقی کا سب سے بڑامحرک بن سکتا ہے:وزیراعظم

اسلام آباد :وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ غذائی تحفظ اور زراعت سے متعلق قومی سیمینار کوئی معمول کی تقریب نہیں تھی، زرعی شعبہ ہماری اقتصادی ترقی کا سب سے بڑامحرک بن سکتا ہے، خلیجی ممالک سے زرعی شعبے میں اگلے 4 سے 5 سال میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ 40 لاکھ نئی ملازمتیں پیداہوں گی، قرضوں سے نجات پا کر مضبوط معیشت کی تعمیر کریں گے۔منگل کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ زراعت اور فوڈ سکیورٹی کے قومی سیمینار میں میں نے دوسرے سبز انقلاب کی بنیاد کے طور پر زراعت کے شعبے میں بہتری لانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ہم سب نے بلند بانگ دعوے اورپرکشش وڑنز کے باریمیں سنا ہے لیکن بغیر محنت، استقامت اور تندہی کے بغیر یہ بے سود رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک سالانہ 40 ارب ڈالر کی غذائی اشیائ اور زرعی مصنوعات درآمد کرتے ہیں۔ حکومت کاعزم اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت خلیجی ممالک سے پاکستان کے زرعی شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لانا ہے، جس کے لیے اقدامات کر لئے گئے ہیں۔
اگلے چار سے پانچ سالوں میں 40 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے علاوہ تقریباً 40 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا سبز انقلاب پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے زرعی شعبے کو بڑا محرک بنانے کا سبب بنے گا، جس سے غذائی تحفظ ہو گا اور ہماری قومی سلامتی کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور غذائی تحفظ سے متعلق قومی سیمینار کوئی معمول کی تقریب نہیں تھی بلکہ تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے ملکی اقتصادی بحالی کے لئے طویل مدت سے توجہ طلب قومی کاوش کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اندرونی وسائل پر انحصار اور قرضوں سے نجات پاکر مضبوط معیشت کی تعمیر کے خواہاں ہیں اور ہم سب مل کر اپنا یہ مقصد حاصل کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں