کراچی :پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں 22 جولائی سے پٹرول پمپ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع کی شرح پر اعتراض اٹھا دیا۔چئیرمین پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن عبدا لسمیع خان کا کہنا ہے کہ ایرانی اور اسمگل شدہ پٹرول سے سیل 30 فیصد گر گئی۔حکومت نے منافع کی شرح 2.40 فیصد رکھی جو منظور نہیں۔تحفظات دور ہونے تک پٹرول کی فراہمی کو بند رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 22 جولائی سے کام بند کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔اس صورتحال میں ہماری آمدنی بالکل ختم ہو کر رہ گئی ہے۔اس صورتحال میں اس مارجن میں کام کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ملک بھر میں 12 ہزار سے زائد نیٹ ورک کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ 3 جون2023 کو وزیراعلی بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے کوئٹہ شہر اور گرد و نواح میں ایرانی پٹرول کی فروخت پر پابندی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ روزگار کے مواقعوں کی کمی کے باعث لوگ ایرانی پٹرول کی فروخت سے اپنا اور اپنے خاندانوں کا معاش پیدا کر رہے ہیں،ایرانی پٹرول کے کاروبار سے بہت سے گھروں کے چولہے روشن ہیں۔
منگل کو جا ری کر دہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے آئی جی پولیس کو فوری طور پر پابندی ہٹانے کی ہدایت کر تے ہوئے کہاکہ اگر ایرانی پٹرول کا کاروبار بند ہوتا ہے تو بہت سے گھرانوں کے چولہے بجھ جائیں گے،بلوچستان حکومت نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کر رہی ہے محدود وسائل کے باعث حکومت تمام بیروزگار وں کو روزگار نہیں دی سکتی،فیکٹریاں اور نجی شعبہ نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ کھلے مقامات اور شاہراہوں پر ایرانی پٹرول کا کاروبار جاری رکھنے کی فوری اجازت دی جائے۔