لاہور:پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب، آئی جی جیل اور ہوم سیکریٹری کی تنخواہ روکنے کا حکم لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔لاہور ہائی کورٹ میں درخواست تینوں افسران کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست میں اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج، پرویز الہٰی، ایف آئی اے اور لاہور کے ڈپٹی کمشنر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مو قف اپنایا گیا ہے کہ اسپیشل کورٹ سینٹرل کا حکم غیر قانونی ہے، پرویز الہٰی کی ضمانت کے بعد متعلقہ عدالت کا کام ٹرائل کرنا ہے، نظر بند شخص کی طلبی کا اختیار صرف ہائی کورٹ کو ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اسپیشل کورٹ سینٹرل کے 26 اور 21 جولائی کے احکامات کو کالعدم قرار دے۔دوسری جانب جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی۔واضح رہے کہ لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر افسران کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا تھا۔تحریری حکم نامے میں عدالت نے تینوں افسران کو 50، 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا بھی حکم دیا تھا اور انہیں 5 اگست کے لیے اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔