اسلام آباد :وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مجھے فخر ہے میرے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اچھے تعلقات رہے،30 سال سے اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا ہوں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سنیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست کو دا پر لگا کر ریاست کو بچایا،نواز شریف نا اہلی کی 5 سالہ سزا مکمل کر چکے ہیں۔
الیکشن میں کامیاب ہوئے تو نواز شریف وزیراعظم ہوں گے،سپریم کورٹ کا فیصلہ نواز شریف کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔ شہباز شریف نے مہنگائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی بہت زیادہ تھی،ہم نے مشکل حالات سے نمٹنا تھا۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے مہنگائی آئی تاہم ہم نے مہنگائی کم کرنے کیلئے کوشش کی اور کچھ کمی بھی ہوئی۔ انکا کہنا تھا کہ میں نے تنقید اور تعمیر کو ہمیشہ خوش آمدید کہا،بہت جگہ اسپیشل برانچ خوش کرنے کیلئے رپورٹ بھیجتی ہے۔میں نے صحافیوں پر یقین کیا کہ وہ آزاد رپورٹ دیتے ہیں،ہمیں سخت فیصلے اور ایکشن لینے پڑے۔ وزیراعطم نے الوداعی ملاقاتوں کے حوالے سے کہا کہ کبھی کوئی وزیراعظم ایسے الوداع نہیں ہوا جیسے میں جا رہا ہوں،میں سب سے مل کر جا رہا ہوں۔
پاکستان کو معروضِ وجود میں 76 سال ہو گئے،یہاں سے جنوبی کوریا منصوبہ لیکر گیا۔ انکا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کونسل بنائی گئی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔وزیراعظم اس کے سربراہ اور آرمی چیف اس کے ممبر ہیں،سرمایہ کاری کونسل میں چاروں وزرائے اعلی شامل ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سی سی آئی میں گئے اور فیصلہ ہوا کہ مردم شماری لازمی ہوتی ہے،مردم شماری نتائج کے مطابق الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔جبکہ نئی مردم شماری کے بعد انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے نگران وزیراعظم کی تقرری سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے اتحادیوں نے مجھے اختیار دے دیا۔ نگران وزیراعظم کیلئے آج پھر مشاورت ہو گی،میں اور اپوزیشن لیڈر طے نہ کر سکے تو پارلیمانی کمیٹی اور الیکشن کمیشن کا فورم موجود ہے۔