سابق گورنر خیبر پختونخوا اور تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان انتخابی سیاست سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میرے خاندان سے کوئی فرد بھی الیکشن میں حصہ نہیں لے گا۔ شاہ فرمان نے کہا کہ ’حلقہ کارکنوں کے حوالے کرتا ہوں۔‘سابق گورنر نے مزید کہا کہ ’پارٹی میں میرے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔‘
شاہ فرمان کے مطابق ’سب کو پتہ ہے کہ پارٹی میں کس نے کتنے پیسے بنائے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’کور کمیٹی اجلاس میں مجھ سمیت تین رہنماؤں پر غداری کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔‘
ادھر تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کور کمیٹی کے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ کور کمیٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے ایک اور سوال کے جواب میں مزید کہا کہ چیئرمین کا عہدہ کوئی نہیں لینا چاہتا، یہ عمران خان کی امانت ہے۔ عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین تھے، ہیں اور رہیں گے اور جب بھی وہ رہا ہو کر آئیں گے ان کی امانت ان کو لوٹا دی جائے گی
شاہ فرمان کے مطابق وہ سنہ 1996 سے عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے۔ ان کے مطابق سنہ 2012 تک تو تحریک انصاف کو نشست ملنے کا بھی امکان کم تھا۔ تاہم وہ پھر بھی تبدیلی کے لیے عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
سیاست ان کا خاندانی پیشہ ہے اور نہ ہی آمدنی کا ذریعہ ہے۔ شاہ فرمان کے مطابق وہ نو سال اقتدار رہنے کے باوجود بیرون ملک دورے پر نہیں گئے۔ ان کے مطابق انھوں نے سیکرٹ فنڈز کو بھی استعمال نہیں کیا ہے۔ ان کے مطابق مگر اس کے باوجود ان پر الزامات عائد کیے جا رہے ہیں