بٹگرام : چیئرلفٹ پھنس گئی، 8افراد کو بچانے کیلئے فوجی آپریشن جاری

بٹگرام: آلائی پاشتو میں رسی ٹوٹ جانے سے چیئرلفٹ دو ہزار میٹر بلندی پر ہوا میں معلق رہ گئی اس میں صبح سے نویں جماعت کے سات بچے اور ایک استاد موجود ہیں، دو بچے بے ہوش ہوچکے ہیں، پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز نے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے چیئرلفٹ میں دوائیں اور خوراک پہنچادی اب آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔
بٹگرام کے پہاڑی علاقے آلائی پاشتو میں صبح آٹھ بجے سات بچے اور ایک استاد اسکول جانے کے لیے سوار ہوئے تاہم راستے میں یہ واقعہ پیش آیا، اس کیبل کار کے تین تار تھے جن میں سے دو ٹوٹ چکے ہیں اور صرف ایک تار سے چیئر لفٹ ہوا میں رکی ہوئی ہے۔ پھنسنے والی لفٹ تقریبا دو ہزار میٹر کی بلندی پر ہوا میں معلق ہے جس کے سبب مقامی لوگ امدادی کارروائی سے قاصر ہیں۔


اطلاع ملنے پر پاک فوج نے بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا، دو ہیلی کاپٹر آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ریسکیو کے لیے پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی)کی سلنگ آپریشن کے ماہرین کی ٹیم بھی آپریشن میں مصروف عمل ہے۔ پاک فوج کے ایک ہیلی کاپٹر میں بیس کمانڈوز موجود ہیں۔


چیئر لفٹ کے 3 میں سے 2 تار ٹوٹ چکے ہیں اور ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلا بچ جانے والا تار بھی ٹوٹ سکتا ہے، اس لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے کی کوشش کی جائے گی۔ چیئرلفٹ کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اٹھا کر لے جانا ایک مشکل آپریشن ہے کیوں کہ واحد بچ جانے والا تار معمولی سے بھی ہوائی دبا کے سبب ٹوٹ سکتا ہے۔
ہیلی کاپٹر کے نزدیک آتے ہی چیئرلفٹ ہلنے لگتی ہیآپریشن کے دوران دیکھا گیا کہ جیسے ہی ہیلی کاپٹر چیئر لفٹ کے قریب پہنچا ہوا کے دبا سے لفٹ نے ہلنا شروع کردیا جس پر ہیلی کاپٹر کو واپس دور جانا پڑا۔بعد ازاں ہیلی کاپٹر بلندی پر رکے اور ایک ایس ایس جی کمانڈو کو رسی کی مدد سے چئیرلفٹ کے پاس پہنچایا جس نے چیئر لفٹ تک رسائی حاصل کرلی اور پہلے مرحلے میں خوراک اور دوائیں چیئرلفٹ میں پہنچادیں کیوں کہ صبح آٹھ بجے سے بچے اور استاد بھوکے پیاسے وہاں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔ ایس ایس جی کمانڈو نے بچوں کو یقین دلایا کہ انہیں بچالیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں