ایمسٹرڈیم: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کھانے میں نمک کا شامل نہ کیا جانا قلبی مسائل اور فالج کے خطرات کو 20 فی صد تک کم کر سکتا ہے۔ماضی کی تحقیق میں اس بات کا تعین کیا جاچکا ہے کہ کھانے میں نمک کا اضافہ قلبی امراض اور قبل از وقت موت کے امکانات میں اضافہ کرتا ہے۔ لیکن حال ہی میں کی جانے والی تحقیق میں ماہرین نے بتایا ہے کہ اپنے کھانوں سے نمک کی مقدار کم یا یکسر ختم کرکے صحت میں کتنا فرق لایا جاسکتا ہے۔تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنے کھانے میں کبھی نمک نہیں ملایا ان کے ایٹریل فائبریلیشن (ایک قلبی مسئلہ) میں مبتلا ہونے کے امکانات 18 فی صد کم تھے۔اس کیفیت میں دل کی دھڑکن بے ترتیب اور غیر معمولی طور پر تیز ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں سر کا چکرانا، سانس کا پھولنا اور تھکن جیسے معاملات پیش آتے ہیں۔ اس کیفیت میں مبتلا افراد کے فالج کے امکانات پانچ گْنا زیادہ ہوتے ہیں۔جنوبی کوریا کی کیونگ پْوک نیشنل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر یْون جنگ پارک کا کہنا تھا کہ تحقیق میں کھانے میں نمک کی کم مقدار کا تعلق ایٹریل فائبریلیشن کے کم خطرات سے دیکھا گیا۔تحقیق میں حاصل ہونے والے نتائج گزشتہ ہفتے ایمسٹرڈیم میں منعقد ہونے والے یورپین سوسائٹی آف کارڈیولوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے گئے۔