لاہور :ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چینی کی بوری کی قیمت ہوشربا 10 ہزار روپے سے بھی اوپر چلی گئی، فی کلو چینی کی قیمت 225 روپے تک پہنچ گئی، چینی مہنگی ہونے سے عوام کی جیبوں پر 700 ارب روپے سے زائد کو بوجھ پڑنے کا انکشاف۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں چینی مہنگی ہونے کا نیا ریکارڈ قائم ہونے لگا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ملک کے کئی شہروں میں پہلی مرتبہ چینی کے 50 کلو تھیلے کی قیمت 10 ہزار روپے کی سطح کو چھو گئی، کئی شہروں میں چینی کا 50 کلو کا تھیلا 10 ہزار 500 روپے کی قیمت میں مل رہا ہے، جبکہ فی کلو چینی کی قیمت 225 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ چند ہی ہفتوں میں چینی مہنگی ہونے سے عوام کی جیبوں پر 700 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑ چکا ہے۔
تاہم دوسری جانب وزارتِ فوڈ سکیورٹی حکام کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہے ہیں۔ وزارتِ فوڈ سکیورٹی حکام نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کو مصنوعی قرار دے دیا ہے۔ ذرائع فوڈ سکیورٹی کے مطابق چینی کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ ملک میں چینی کے 1 اعشاریہ 815 ملین میٹرک ٹن ذخائر موجود ہیں،جبکہ چینی کی ماہانہ کھپت 0 اعشاریہ 65 ملین میٹرک ٹن ہے۔
وزارتِ فوڈ سکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ ملک میں چینی کے ذخائر آئندہ کرشنگ سیزن تک کیلئے کافی ہیں۔ رواں سال جنوری میں چینی برآمد کرنے کا فیصلہ بھی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنا،چینی کی برآمد کی اجازت سے شوگر انڈسٹری نے فائدہ اٹھایا۔ حکام کے مطابق رواں سال جنوری میں چینی کی قیمت 85 سے 90 روپے فی کلو تھی،چینی برآمد کرنے کے فیصلے کے بعد قیموں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ حکام نے کہا کہ وزارتِ فوڈ سکیورٹی متعلقہ اداروں کو اسمگلنگ کیخلاف کارروائی کی ہدایت کر چکی ہے،چاروں صوبوں کو چینی کے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی۔