سکھر:پیپلز پارٹی کے چیئرمین، سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ صرف خیبر پختون خوا تک نہیں سندھ کے کچے کے علاقے تک بھی پہنچ چکا ہے۔بلاول بھٹو زرداری سکھر میں قتل ہونے والے صحافی جان محمد مہر کے گھر ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کرنے پہنچ گئے۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکی اسلحہ دہشت گردوں کے پاس پہنچ چکا ہے، جبکہ یہ امریکی اسلحہ صرف خیبر پختون خوا تک نہیں ہمارے کچے کے علاقے تک بھی پہنچ گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جان محمد مہر کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے آیا ہوں، ان کے قتل پر جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، ہم جان محمد مہر کے اہلِ خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔چیئرمین پی پی پی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا شروع سے مو قف رہا ہے کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جائے، پیپلز پارٹی نے پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف اکٹھا کیا ہے، دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی اور بے روزگاری کی وجہ سے بھی جرائم بڑھ رہے ہیں، جب افغان حکومت بن رہی تھی تو دہشت گرد افغان جیلوں سے فرار ہو کر یہاں آئے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ان دہشت گردوں کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، کیا جنرل فیض اور چیئرمین پی ٹی آئی کو اندازہ نہیں تھا کہ جن دہشت گردوں کو آباد کیا جائے گا ان کو کراچی پہنچنے میں کتنا عرصہ لگے گا؟انہوں نے کہا کہ کیا ان کواندازہ نہیں تھا کہ یہ دہشت گرد دوبارہ فوج پر حملہ کریں گے، ملک کوچلانے کا پرانا طریقہ چھوڑا جائے، اپنی ریاست اور شہداء کے ساتھ انصاف کریں۔سابق وزیرِ خارجہ نے مزید کہا ہے کہ ان دہشت گردوں کے واپس آنے کی کہانی کھلنی چاہیے، کراچی میں کسی اور صوبے سے افسر تعینات کیے گئے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ غلط فیصلہ کرنے والے اگر سیاستدان ہیں تو ان کا احتساب عوام کریں گے، اگر غلط فیصلہ کرنے والے دوسرے ادارے کے لوگ تھے تو وہ ادارہ ان کا احتساب کرے۔