ماسکو:شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اْن بْلٹ پروف اور کالے شیشے والی ٹرین میں روس پہنچ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سربراہ شمالی کوریا اور روسی صدر پیوٹن کی ملاقات رواں ہفتے روس کے مشرقی علاقے میں نامعلوم مقام پر ہوگی۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کم جونگ اْن دارالحکومت پیانگ یانگ سے اپنی قیمتی لگڑری اور بکتر بند ٹرین میں روس پہنچے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اْن نے اس دوران 20 گھنٹے میں 1180 کلومیٹر کا سفر ہری اور پیلی ٹرین پر کیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اس ٹرین کے انتہائی طاقتور اور مؤثر بْلٹ پروف ہونے کی وجہ سے اس کی رفتار دیگر ٹرینوں کی مقابلے میں بہت ہلکی ہوتی ہے جو کہ ممکنہ طور پر 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اس گہری ہری ٹرین میں 90 بوگیاں ہیں اور اس میں سوار افراد کی شناخت کو مبہم کرنے کے لیے اس کی کھڑکیوں پر بھی رنگ کیا گیا ہے اور یہ مکمل طور پر بْلٹ پروف ہونے کی وجہ سے عام ٹرینوں کی نسبت کئی ہزار پاؤنڈ بھاری ہے۔رپورٹس کے مطابق اس ٹرین میں ریسٹورنٹ، کھانے پینے کی اشیا، ٹی وی، کانفرنس روم، بیڈ رومز اور سیٹلائٹ فون سمیت کئی چیزیں موجود ہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق پیوٹن اور کم جونگ کی ملاقات میں ہتھیاروں کے معاہدوں کے امکان پر امریکا کا انتباہ بھی سامنے ا?یا ہے۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ روس کو شمالی کوریا ہتھیار فراہم کرتا ہے تو اسے اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسکو ممکنہ طور پر شمالی کوریا سے توپ خانے کے گولے اور ٹینک شکن میزائل لے گا۔ماہرین کے مطابق شمالی کوریا بدلے میں جدید سیٹلائٹ اور جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز ٹیکنالوجی چاہتا ہے۔