پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خاتون رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات

اسلام آباد:ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو بطور رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کرتے ہوئے سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ میں اہم تقرریوں کے احکامات دے دئیے، اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رجسڑار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم 1994 میں پنجاب ضلع عدلیہ کا حصہ بنیں، جزیلہ اسلم پنجاب میں سب سے سینئر خاتون جج ہیں، اسٹیبلشمنٹ رولز 2015 کے معیار سے زائد تجربی رکھتی ہیں، رجسڑار سپریم کورٹ تعیناتی سے پہلے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اوکاڑہ کے طور پر فرائض سر انجام دی رہی تھیں، جزیلہ اسلم ماحولیاتی قوانین ،مصالحت اور عدالتی اصلاحات پر کئی بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کر چکی ہیں، جزیلہ اسلم 2019 میں فیصلے لکھنے کے رہنما اصول کے نام سے کتاب کی مصنفہ بھی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر محمد مشتاق سیکریٹری ٹو چیف جسٹس پاکستان تعینات کیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر مشتاق احمد کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عبدالصادق کو چیف جسٹس کا چیف آف اسٹاف تعینات کردیا گیا۔ خیال رہے کہ پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے، ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے حلف لیا، چیف جسٹس آف پاکستان کی تقریب حلف برداری میں وفاقی وزرا، سپریم کورٹ کے ججز سمیت اعلی حکام تقریب میں شریک ہوئے۔
بتایا جاتا ہے کہ نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، وہ تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما قاضی محمد عیسی کے بیٹے اور پاکستان بننے سے پہلے قلات کے وزیراعظم قاضی جلال الدین کے پوتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں جب بلوچستان ہائیکورٹ کے تمام پی سی او جج فارغ ہوئے تو جسٹس قاضی فائز عیسی براہ راست 5 اگست 2009 کو بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے، انہوں نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ میں بطور جج عہدے کا حلف اٹھایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں