اسلام آباد:انتخابی نشان سے محروم تحریک انصاف پر پارلیمانی سیاست کے دروازے بند ہو گئے۔الیکشن رولز 2017 کے رولز 94 کے مطابق آئندہ انتخابات میں آزاد امیدوار کامیابی کی صورت میں اسی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکیں گے جسے الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان جاری کیا ہو۔رولز کے تحت پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کامیابی کی صورت میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کر سکیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ رولز کے حوالے سے علم ہے لیکن متبادل آپشنز پرغور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں اور تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن پر بھی غور کر رہی ہے۔الیکشن رولز 2017 کے رولز 94 کے مطابق آزاد امیدوار تین روز میں سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کرے گا۔
سیاسی جماعت کا مطلب ہے جسے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابی نشان جاری کیا گیا ہو اور تحریک انصاف کو انتخابی نشان جاری نہیں کیا گیا۔یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کروانے کا فیصلہ کرلیا انٹراپارٹی انتخابات کا حتمی فیصلہ آئندہ چند روز میں ہوگا۔پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے انٹراپارٹی الیکشن کروانے کے لیے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے،اس حوالے سے پارٹی رہنماں کو بھی مطلع کردیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی اعلی قیادت الیکشن سے قبل انٹراپارٹی الیکشن کروانے کی خواہش مند ہے تاکہ الیکشن میں وہ بھرپور طریقے سے حصہ لے سکیں۔ خیال رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے انتخابی نشان کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے 22 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 209 کے تحت ویب سائٹ پر شائع کرے، اور آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلاالاٹ کرے۔