سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہے ہیں، جس سے پورا معاشرہ تقسیم ہوگیا ہے۔ بھائی کو بھائی سے لڑوایا جا رہا ہے۔ پاکستانیوں کو آپس ہی میں لڑوایا جا رہا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پاکستان کو متحد کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگر الیکشن لڑ رہے ہیں تو صرف اس لیے کہ ملک کے عوام پسے ہوئے ہیں، کسان کو فصل کی قیمت نہیں ملتی، مزدور کو اس کی محنت کا صلہ نہیں ملتا، نوجوان بہنوں بھائیوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ گزارہ کرنا مشکل ہو چکا ہے اور کسی دوسری سیاسی جماعتوں کو عوام کی ان مشکلات کا احساس تک نہیں ہے۔ انہیں اگر فکر ہے تو اس کرسی کی جس کے لیے وہ کوشش میں ہیں کہ کسی نہ کسی طرح چوتھی بار بھی اقتدار پر براجمان ہو جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں یہ الیکشن اس لیے لڑ رہا ہوں کہ قائد عوام شہید بھٹو نے ہمیں ایسا نظریہ اور منشور دیا ہے، شہید بے نظیر بھٹو نے ہمیں ایسا نظریہ دیا ہے جس میں تمام مسائل کا حل ہے۔ میں اپنا الیکشن گالم گلوچ کی سیاست پر تو نہیں لڑ رہا ہوں، نہ ذاتی دشمنی کا الیکشن لڑ رہا ہوں۔ میں تو اپنے منشور پر الیکشن لڑ رہا ہوں۔ ہمارے سامنے آپ کے مسائل، ملک کو درپیش چیلنجز اور غربت و مہنگائی جیسے بحران ہیں، جن کا حل نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عوام کے مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے خود دس نکاتی ایجنڈا تیار کیا ہے، اگر آپ نے تیر پر ٹھپہ لگا کر پیپلز پارٹی کو کامیاب کروایا تو اس ایجنڈے پر عمل کرنا میرا آپ کے ساتھ وعدہ ہے۔ن لیگ کے قائد نواز شریف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو شخص چوتھی بار الیکشن لڑ کر حکومت کرنا چاہتا ہے، وہ آج تک عوام کو اپنے منشور کے بارے میں نہیں بتا سکا۔ وہ یہ بات نہیں بتا رہے کہ وہ چوتھی بار کرسی لے کر کیا کرنا چاہتے ہیں۔