لندن:صبح کا ناشتہ ہمارے دن کی سب سے پہلی اور سب سے اہم غذا ہے لیکن دنیا بھر میں کئی لوگ ایسے ہیں جنہیں ناشتہ کرنا پسند نہیں ہوتا اور ان کی یہ عادت ان کی صحت پر بہت برے اثرات مرتب کرتی ہے۔اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صبح کا پہلا کھانا چھوڑنا توقع سے زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے، دنیا کے کچھ خطے ایسے ہیں جہاں لوگوں کی اوسط عمر دوسروں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔بلیو زون کی اصطلاح ان خطوں کے لیے استعمال ہوتی ہے اور وہاں رہنے والے لوگوں پر طویل تحقیق کرنے والے ماہرین کے مطابق ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ناشتہ جسم کو دن کے آغاز کے لیے توانائی فراہم کرتا ہے اور آپ کو صحت بخش غذاؤں سے دن کا آغاز کرنے کا موقع ملتا ہے۔ناشتہ چھوڑنے کے صحت کے 3 منفی اثرات درج ذیل ہیں۔۔۔توجہ مرکوز کرنے میں دشواری :۔۔۔ناشتہ ہمارے دماغ کو وہ توانائی فراہم کرتا ہے جس کی اسے دن شروع کرنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اس کے برعکس، ناشتہ چھوڑنے سے دماغ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور دماغ کے لیے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے ناشتہ چھوڑ دیا یا غیر صحت بخش کھانوں سے دن کا آغاز کیا ان کی کارکردگی دن بھر خراب رہی۔ ایسے افراد کے لیے اپنے کاموں پر توجہ مرکوز کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔۔۔تناؤ کا تجربہ ہوتا ہے :۔۔تحقیق کے مطابق ناشتہ چھوڑنا نہ صرف جذباتی تناؤ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتا ہے بلکہ جسمانی تناؤ کے ردعمل کو بھی بدل دیتا ہے، اس کے علاوہ صبح کا ناشتہ چھوڑنے سے کورٹیسول کی سطح بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں بھوک بڑھ جاتی ہے جبکہ ذہنی اور جسمانی تناؤ بڑھتا ہے۔۔۔موڈ اور نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔۔۔اگر آپ اکثر ناشتہ نہیں کرتے ہیں تو اس عادت سے نیند اور موڈ دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ کالج کے طلباء پر کی گئی ایک تحقیق سے پتا چلا کہ ناشتہ چھوڑنے سے نیند کے معیار پر اثر پڑتا ہے اور ڈپریشن کی علامات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ چھوڑنے سے نیند کے معیار، موڈ اور غذائی عادات میں تبدیلی آتی ہے جو لوگ ناشتہ کرتے ہیں ان کی نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے اور جب وہ صبح اٹھتے ہیں تو ان کا موڈ بہتر ہوتا ہے۔