بیجنگ:چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکا میں داخل ہونے والے چینی طلبہ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنا بند کرے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے پبلک سکیورٹی کے وزیروانگ شیائو ہانگ نے گزشتہ روز امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی سیکرٹری الیجیندرو مایورکاس سے ویانا میں ملاقات کے دوران کہا کہ امریکا کو بغیر کسی ظاہری وجہ کے چینی طلبہ کو ہراساں کرنا اور ان کی جانچ کرنا بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ داخلے کے دوران چینی شہریوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کرتے ہوئے ان کے مکمل وقار کو یقینی بنائے۔انہوں نے امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی سیکرٹری پر چین کو منشیات کی نقل و حمل یا پیدا کرنے والے بڑے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی فیصلے کو درست کرنے پر بھی زور دیا۔ چین نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ درست سفری دستاویزات کے حامل چینی شہریوں کو امریکی ہوائی اڈوں پر جارحانہ پوچھ گچھ اور ملک بدری کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔گزشتہ ماہ امریکا میں چینی سفارت خانے نے چینی مسافروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ دارالحکومت کے ڈلس ہوائی اڈے پر نہ جائیں۔امریکی ریڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے پبلک سکیورٹی کے وزیروانگ شیائو ہانگ اورامریکی ہوم لینڈ سکیورٹی سیکرٹری الیجیندرو مایورکاس نے پیشگی کیمیائی مادوں کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے درکار اقدامات پر تعمیری بات چیت کی۔دونوں رہنمائوں نے قانون نافذ کرنے کے لئے تعاون کو جاری رکھنے، سائنس دانوں اور دیگر ماہرین کے درمیان تکنیکی دوطرفہ تبادلوں، پیشگی کیمیکلز کے شیڈولنگ اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا۔ریڈ آؤٹ میں مزید کہا گیا کہ امریکا اور چین نے بچوں کے خلاف آن لائن جنسی استحصال اور تشدد سے نمٹنے کے لئے تعاون کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔امریکا کی جانب سے طویل عرصے سے چین پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ چین فینٹینیل کی تجارت میں ملوث ہے ، جسے پیشگی کیمیکل کہا جاتا ہے۔ جو ہیروئن سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہے۔ گزشتہ ماہ بیجنگ میں امریکی اور چینی حکام نے فینٹینیل بنانے والے اجزا کی تیاری کو روکنے کے لیے تعاون کرنے پر اتفاق کیا تھا۔