نیویارک:معروف ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 52 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے اور معاشی ماہرین نے اس کرنسی کی قدر میں اضافے کو امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے طور پر منظوری ، کرپٹو کرنسی پر امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کے موقف اور مستقبل میں اس کرنسی کے لئے انتظامیہ کے عمومی نقطہ نظر کو قرار دیا ہے۔ ان میں سب سے اہم امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈ فنڈز کی منظوری ہے۔یہ ایکسچینج ٹریڈ فنڈز سرمایہ کاروں کو کرپٹو کرنسی کو براہ راست خریدنے اور ذخیرہ کئے بغیر اس کو ظاہر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے مارکیٹ میں داخل ہونا آسان بنا دیا ہے، جس سیاس کی مانگ اوراس کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ماہرین نے اس اقدام کو کرپٹو کرنسی کے لئے ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کی اجازت کے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے فیصلے نے نہ صرف ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے مارکیٹ میں داخل ہونا آسان بنا دیا ہے بلکہ اس نیبٹ کوائن کو قانونی حیثیت بھی دی ہے جس کی اس ڈیجیٹل کرنسی کو طویل عرصے سے تلاش تھی۔یہ اقدام بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکی سٹاک مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔