کولکتہ: بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعت کی درخواست پر عدالت نے شیرنی سیتا اور شیر اکبر کا نام تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کولکتہ ہائی کورٹ میں ہندو انتہا پسند تنظیم نے شہر کے چڑیا گھر میں موجود شیرنی سیتا اور شیر اکبر کو ایک ہی پنجرے میں رکھنے اور ان کے ناموں کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔کولکتہ ہائی کورٹ نے درخواست پر تنلگانا کی ریاستی حکومت کو سیتا اور اکبر کا نام بدلنے کا حکم دے دیا۔
عدالت کے جج نے ریمارکس میں کہا کہ کسی بھی جانور کا نام ایسے شخص کے نام پر نہیں رکھنا چاہیے جو عام لوگوں کے لیے قابل احترام ہو۔ اس صورت حال میں شیر اور شیرنی کے ناموں کے تنازع سے بچا جا سکتا تھا۔
محکمہ جنگلات کا کہنا ہیکہ شیر کی جوڑی کو حال ہی میں تریپورہ کے زولوجیکل پارک سے یہاں منتقل کیا گیا تھا اور اس جوڑی کا نام پہلے سے ہی رکھا ہوا تھا۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بدلتے ہوئے بھارت کی تصویر قرار دیا۔