غزہ:فلسطین نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کی امدادی امدادی امدادی قافلوں کو غزہ کے شمال میں داخل ہونے سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیوں کو روکنے سے قحط مزید سنگین ہو جائے گا۔اس موضوع پر فلسطینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اسرائیل کے فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک فیصلہ ہے جس سے قحط ، بھوک اور پیاس کے ذریعے کیے جانے والے جرائم میں مزید اضافہ ہوگا۔بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے ایک باوقار اور قابل اعتماد ادارے کے لیے براہ راست خطرہ ہے جو فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کرتا ہے ،اسرائیل غزہ کی شناخت کو اس کے لوگوں اور مہاجرین سے الگ کرکے تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے اس نے انروا کو نشانہ بنانے، اس میں خلل ڈالنے، اسے ختم کرنے اور اس کے اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا سہارا لیا ہے۔بیان میں بین الاقوامی برادری بالخصوص امریکہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس خطرناک فیصلے کے خلاف سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔واضح رہے کہ انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے 24 مارچ کو اعلان کیا کہ اسرائیل، انروا کے غذائی امدادی قافلوں کو غزہ کے شمال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا،جہاں اس نے زبردستی بھوک اور پانی کی کمی سے ایک انسانی تباہی کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔