اسلام آباد: عدالتوں نے عمران خان کو 9 مئی اور آزادی مارچ سمیت 3 مقدمات میں بری کردیا۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نو مئی ، آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس اور دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی سمیت تین کیسز میں بانی پی ٹی آئی کو بری کردیا۔عدالت نے شیخ رشید ، فیصل جاوید کو بھی تھانہ کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں توڑ پھوڑ اور دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف وزری پر درج مقدمات میں بری کردیا۔تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی، شیخ رشید ، فیصل جاوید، نواز اعوان ، شاہ محمود قریشی ، قاسم سوری ، راجہ خرم نواز کو بھی بری کر دیا۔آزادی مارچ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت کی۔عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی،فیصل جاوید ، علی نواز اعوان ، سیف اللہ نیازی ، زرتاج گل ، اسد عمر کو بری کردیا۔تھانہ کھنہ میں نو مئی کے مقدمے میں بھی بانی پی ٹی آئی کو بری کردیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 9مئی کیمقدمے میں بریت کا فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمے کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے دیگر افراد کو اکسایا، مگر ان کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت و شواہد موجود نہیں۔فیصلے کے مطابق ریکارڈ پر موجود شواہد بانی پی ٹی آئی کے خلاف الزامات ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں، عدالت ایسے ریکارڈ پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیس آگے نہیں چلاسکتی۔فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ملزم کو بغیر کسی وجہ کے اس کے قانونی حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، پراسیکیوشن کی جانب سے کیس ٹھوس شواہد پر مبنی نہیں ، پراسیکیوشن اگر موجود شواہد ریکارڈ کرواتی ہے تب بھی بانی پی ٹی آئی پر جرم ثابت نہیں ہوتا، حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پراسیکیوشن کی اسٹوری انتہائی مشکوک بن گئی ہے، کیس موجودہ شواہد کی روشنی میں چلایا گیا تو عدالت کا قیمتی وقت ضائع ہوگا۔عدالت نے حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی کی تھانہ کھنہ میں 9مئی 2023 کو درج مقدمے میں درخواست بریت منظور کی جاتی ہے۔