نیویارک:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے معاون برائے امورِ انسانی اور کوآرڈینیٹر برائے ہنگامی امداد ‘مارٹن گرفتھس’ نے اجتماعی الائم و مصائب کے خاتمے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں نے ثابت کر دیا ہے کہ “غزّہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں رہی”۔کوآرڈینیٹر برائے ہنگامی امداد ‘مارٹن گرفتھس’ نے سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “قیدیوں کی رہائی کے لئے کئے گئے اسرائیلی حملوں میں 4 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ہمارے لئے باعث مسرت ہے اور تمام قیدیوں کی رہائی ضروری ہے”۔گرفتھس نے آپریشن میں قتل کئے گئے فلسطینیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “النصیرات مہاجر کیمپ غزّہ کے شہریوں کی قیام گاہ ہے اور سسمک صدمے کی مرکزی بیس بن چْکا ہے۔ زمین پر کفن میں لپٹی لاشیں دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ غزّہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی”۔انہوں نے غزّہ میں صحت کی سہولیات ختم ہونے کے قریب ہونے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ ہسپتالوں میں خون میں لت پت مریضوں کا فرش پر علاج ہوتا دیکھ کر علم ہوتا ہے کہ علاقے میں صحت کی خدمات کس قدر نازک دور سے گزر رہی ہیں۔ تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جانا ضروری ہے اور ان اجتماعی الام و مصائب کا فوری خاتمہ ضروری ہے۔اسرائیلی فوج نے کل جاری کردہ بیان میں غزّہ کی پٹّی کے وسطی حصّے میں مختلف مقامات پر حملے کر کے 4 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کروانے کا علان کیا تھا۔بیان میں کہا گیا تھا کہ رہا کروائے گئے قیدیوں کو شیبا تل۔ہشومر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی صحت کی حالت تسلّی بخش ہے۔ قیدیوں کی رہائی کے دوران جھڑپ میں ایک اسرائیلی پولیس ہلاک ہو گیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزّہ کی پٹّی کے وسطی حصّے میں واقع النصیرات مہاجر کیمپ اور دیگر متعدد علاقوں پر بیک وقت اور بھاری برّی، فضائی ا ور بحری حملے کر کے 210 فلسطینیوں کو قتل اور کم از کم 400 کو زخمی کر دیا تھا۔