روس براستہ یوکرین، یورپ کو گیس دینے پر تیار

ماسکو:روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ “ہم 2024 کے بعد بھی، براستہ یوکرین، یورپ کو گیس دینے پر تیار ہیں”۔الیگزینڈر نوواک نیقزاقستان میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں روس سے، براستہ یوکرین، یورپ کے لئے گیس کی ترسیل کے سمجھوتے اور 2024 میں اس کی ختم ہوتی معیاد کے بارے میں بات کی ہے۔نوواک نے کہا ہے کہ سمجھوتے کی معیاد میں اضافے کا دارومدار یوکرین پر ہے۔ یورپ کو گیس کی ترسیل ان کی زمین سے کی جا رہی ہے۔ ترسیل کا دوام بھی ان کی خواہش پر منحصر ہے۔ جہاں تک ہماری بات ہے ہم گیس کی ترسیل کے لئے تیار ہیں”۔واضح رہے کہ یوکرین کابینہ نے کہا تھا کہ روس سے، براستہ یوکرین، یورپ کے لئے گیس کی ترسیل کا سمجھوتہ 2024 میں ختم ہو رہا ہے۔ سمجھوتے کی مدت میں دوبارہ اضافہ نہیں کیا جائے گا۔یوکرین انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں روس سے یورپ کے لئے کی گئی گیس کی ترسیل 2022 کے مقابلے میں 28،4 فیصد کمی کے ساتھ 14،6 بلین مکعب میٹر رہ گئی ہے۔یوکرین کی قومی گیس کمپنی نافٹوگیس اور روس کی گیسپروم کمپنی کے درمیان 30 دسمبر 2019 میں یورپ کو گیس کی ترسیل کا بین الحکومتی سمجھوتہ طے پایا۔ سمجھوتے میں کہا گیا تھا کہ 2021۔2024 کے دوران براستہ یوکرین یورپ کو سالانہ 40 بلین مکعب میٹر گیس فراہم کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں